اسلام آباد: حکومت نے جمعرات کو لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر کو آرمی چیف اور لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد کو چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
جمعرات کو ٹوئٹر پر وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ وزیراعظم نے اپنے آئینی اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر کو آرمی چیف اور لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد کو چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس حوالے سے سمری صدر مملکت عارف علوی کو ارسال کر دی گئی ہے۔
اس سے قبل پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ اگر صدر کے پاس سمری کو 15 دن کے لیے روکنے کا اختیار ہے تو ہم بھی اس سے نمٹنے کے لیے کوئی نہ کوئی طریقہ سوچ رہے ہوں گے۔
قمر زمان کائرہ نے کہا کہ سب سے سینئر افسر کو فوج کی عارضی کمان دی جا سکتی ہے یا وزیراعظم عارضی طور پر موجودہ سربراہ کو کام جاری رکھنے کا کہہ سکتے ہیں۔
قمر زمان کائرہ نے کہا کہ عمران خان نے چپقلش سے کھیلا، پاکستانی معیشت کے ساتھ کھیلا اور آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے سے کھیلا۔
بدھ کو پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ نواز شریف جس کو بھی آرمی چیف بنائے گا وہ پہلے دن سے ہی متنازع ہو جائے گا۔
پی ٹی آئی کے سربراہ نے کہا کہ انہیں آرمی چیف کی تقرری کی ساکھ پر کوئی شک نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں ان لوگوں کی نیتوں پر شک ہے جو آرمی چیف کا تقرر کریں گے۔
عمران نے کہا کہ اگر نواز شریف سمجھتے ہیں کہ وہ اپنا آرمی چیف لگا سکتے ہیں اور ہمیں اسٹیبلشمنٹ سے پٹوا سکتے ہیں تو پوری قوم اس کے خلاف کھڑی ہو گی۔