پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کی لڑائی مفادات کے لیے ہے، سراج الحق

356
Sirajul Haque

لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کی لڑائی مفادات کے لیے ہے جس کا ملک کو بے انتہا نقصان پہنچا، یہ جنگ جاری رہی تو مزید نقصان ہوگا، سیاسی جماعتیں ہوش کے ناخن لیں۔

سراج الحق نے کہاکہ آئین کی بالادستی کے لیے ملک کو نئے عمرانی معاہدہ کی ضرورت ہے ، جس کے لیے قومی سطح پر مذاکرات ہونے چاہیں، الیکشن اصلاحات، اسٹیبلشمنٹ کی سیاست سے غیر جانبداری اور آئین و قانون کی بالادستی کے تین نکاتی ایجنڈے پر مذاکرات کی راہ ہموار کرنے کے لیے کردار ادا کرنے کوتیار ہیں۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ حکمران جماعتوں کی کشمکش میں متاثرین سیلاب اور عوام پس گئے، معیشت کا بیڑہ غرق ہوگیا، موجودہ بحران سے نکلنے کا واحد راستہ انتخابات ہیں ، البتہ اصلاحات کے بغیر انتخابات سے بحران کم نہیں بلکہ اس میں مزیداضافہ ہوگا، نتائج کو کوئی تسلیم نہیں کرے گا ، موجودہ پولرائزیشن بڑھے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ  جماعت اسلامی چاہتی ہے الیکشن سے قبل سیاسی جماعتیں الیکشن ریفارمز کے لیے آپس میں مذاکرات کریں، جماعت اسلامی کی تجویز ہے کہ انتخابات متناسب نمائندگی کے اصول کے تحت ہوںتاکہ ووٹر مقامی جاگیر دار اور وڈیرے کے اثرو رسوخ سے آزاد ہو جائے ،ہم الیکشن کمیشن کو مالی و انتظامی لحاظ سے مضبوط اور خو د مختار دیکھنا چاہتے ہیں، الیکشن میں دولت کے استعمال کو روکنا ہوگا،الیکشن کمیشن سیاسی جماعتوں اور اسٹیبلشمنٹ کے اثر سے آزاد ہونا چاہیے۔

امیر جماعت نے کہا کہ حکمران جماعتوں نے بلدیاتی انتخابات سے راہ فرار اختیار کی جس سے ان کے جمہوریت کے دعووں کی نفی ہوتی ہے ۔پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کی لڑائی عوام کے لیے نہیں ہے ،استعمار کے ایجنڈے پر ان کے مابین اتفاق رائے ہے ،یہ لوگ قرض لو اور ڈنگ ٹپاو کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں ،انہوں نے آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک سے قرضوں پر قرض لیے اور سودی معیشت جاری رکھی ،موجودہ مہنگائی اور بے روزگاری اور غربت کی وجہ ان حکمران جماعتوں کی نا اہلی اور غلط پالیسیاں ہیں۔

سراج الحق نے کہا کہ انہوں نے کشمیر کا سودا کیا اور ڈاکٹر عافیہ کو امریکا کے حوالے کیا،یہ جاگیردار اور وڈیرے ہر حال میں اقتدار میں رہنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے انہیں اسٹیبلشمنٹ کی چھتری درکار ہے ،ان کی حکومتیں مافیاز کے زیر اثر ہیں ،ان کے دور میں کرپشن میں ہر آئے روز اضافہ ہوتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ حکمران جماعتیں جھوٹے نعروں کی بجائے عوام کو اپنی کارکردگی بتائیں ۔آج ملک کا ہر شہری ڈھائی لاکھ کا مقروض ہے ،شرح نمو دو فیصد ،ملک کی کرنسی اپنی قدر کھو رہی ہے ، 80 فیصد عوام پینے کے صاف پانی سے محروم ہے۔