اسلام آباد: وفاقی وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ آنے والے چند دنوں میں آرمی چیف کی تعیناتی کا فیصلہ ہوجائے گا، ایکسٹینشن کا معاملہ ختم ہونا چاہیے،خرم اوروقارکا 2 ماہ کا ٹیلی فون ڈیٹا مل جائے تو ارشد شریف قتل کیس کی گھتی سلجھ جائے گی۔
رانا ثنا کا کہنا تھا کہ مشاورت ایک عمل کی نفاست ہے،یہ مضبوطی کا باعث ہے، اس طرح کے فیصلے مشاورت سے ہی ہوتے ہیں۔ آرمی چیف کی تعیناتی کے حوالے سے فیصلہ وزیراعظم شہبازشریف نے کرناہے۔
رانا ثنا کا کہنا تھا کہ چیک اپ کیلئے اے ایف آئی سی میں داخل ہوا تھا، واپسی ہو گئی ہے، بالکل ٹھیک ہوں، ڈاکٹر نے کہا ہے یہ معاملہ زیادہ خطرناک نہیں، ہارٹ سرجری کے بعد اس کا چیک اپ ہوتا ہے۔
وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ میری ارشد شریف سے روانگی سے پہلے بات ہوئی تھی، ارشد شریف کا پاکستان سے باہر جانے کا پروگرام نہیں تھا۔ اسلام آبادہائیکورٹ نے ارشد شریف کو مقدمات میں ضمانت دی تھی۔
راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ ایک صاحب کہہ رہے ہیں ارشدشریف کوخطرہ تھا،یہ غلط بات ہے، پاکستان میں ارشدشریف کو کوئی خطرہ نہیں تھا۔ کے پی حکومت نے کس کی فرمائش پر تھریٹ الرٹ جاری کیا؟ فرمائشی تھریٹ الرٹ کے بعد ارشد شریف کا باہر جانے کا ذہن بنا۔