روس اور بھارت کے مابین مشترکہ ہتھیارسازی پر بات چیت

371

ماسکو: روسی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ جدید ہتھیاروں کی مشترکہ تیاری کے حوالے سے انہوں نے اپنے بھارتی ہم منصب کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔ ماسکو اور نئی دہلی اپنے تجارتی تعلقات کو مزید فروغ دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔

رواں برس روسی وزیر خارجہ لاوروف کی بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر کے ساتھ پانچویں ملاقات تھی۔

روسی خبر رساں ایجنسی تاس کی اطلاع کے مطابق لاوروف کا کہنا تھا، “ہم نے فوجی تکنیکی تعاون بشمول جدید ہتھیاروں کی صورت حال اور تیاری امکانات کے حوالے سے تفصیلی بات چیت کی۔” تاس نے تاہم مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔

لاوروف کا کہنا تھاکہ دونوں مملک اپنے تجارتی تعلقات کو مزید وسعت دینا چاہتے ہیں اور جوہری توانائی اور خلائی سفر جیسے شعبوں میں بھی زیادہ قریبی تعاون کرنا چاہتے ہیں۔بھارت دہائیوں تک روسی فوجی ساز و سامان پر انحصار کرتا رہا ہے جبکہ روس بھارتی دواؤں اور طبی مصنوعات کا چوتھا سب سے بڑا مارکیٹ بھی ہے۔

فروری میں یوکرین پر روس کے فوجی حملے کے بعد بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر کا یہ ماسکو کا پہلا دورہ تھا۔ ان کے ساتھ وزارت زراعت، پٹرولیم اور قدرتی گیس، بندرگاہوں اور جہاز رانی، خزانہ، کیمیکلز اور فرٹیلائزر اور تجارت کے اعلیٰ افسران بھی دورے پر گئے ہیں۔جے شنکر کا کہنا تھا، “روس ہمارا مستحکم اور وقت کی کسوٹی پر پورا اترنے والا شراکت دار ہے۔