کینیڈا کی نئی امیگریشن پالیسی، لاکھوں ملازمین کی ضرورت

6409
immigration policy

اوٹاوا: کینیڈین شہری اپنی ملازمتوں سے سبکدوش ہو رہے ہیں، تو کینیڈا کو اپنا ملک چلانے کیلیے غیر ملکیوں کی ضرورت آن پڑی ہے، جبکہ نیا پروگرام  پناہ گزینوں کی دوبارہ آبادکاری کو بڑھانے کی کوشش بھی ہے جو اس وقت حکومتی امداد پر منحصر ہیں۔

کینیڈا کی جانب سے آئندہ تین برسوں میں  14 لاکھ تارکین وطن کو خوش آمدید کہنے کے منصوبے کا افتتاح کر دیا گیا ہے،امیگریشن کے وزیر شان فریزر نے کہا کہ کینیڈا 2023میں 465,000نئے مستقل باشندوں کو اپنے ملک میں خوش آمدید کہے گا۔ جبکہ 2024میں چار لاکھ پچاسی ہزار اور 2025میں پانچ لاکھ مزید افراد مستقبل رہائش کیلئے کینیڈا میں انٹری کریں گے،تارکین وطن کو اپنے ملک میں بسانے کے کینیڈا کی حکومت کے ابتدائی اہداف میں تقریبا 13 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کینیڈا کو مزید لوگوں کی ضرورت ہے، کینیڈا کے اس اقدام کا بنیادی مقصد تمام محکموں میں ملازمتوں کی موجودہ کمی کو پورا کرنا ہے۔ کینیڈا کے مختلف محکموں میں ہزاروں ملازمتیں دستیاب ہیں جو خالی پڑی ہیں،

شان فریزر کا مزید کہنا تھا کہ کینیڈا میں نئے امیگریشن پلان کے ذریعے مختلف شعبہ  جات کے لیے ملازمین کو تلاش کرنے میں مدد ملے گی، جن میں تعمیرات، مینوفیکچرنگ، ہوٹل اور سیاحت سمیت کئی شعبے شامل ہیں، جس میں ریستوران کی صنعت بھی شامل ہیں، وہ فرنٹ لائن ہیلتھ کیئر ورکرز، ٹرک ڈرائیور، گھر بنانے والے  یا سافٹ ویئر انجینئرز بھی ہو سکتے ہیں۔