اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک کے ساتھ اور کیا ظلم ہو گا کہ 2 ڈاکو زرداری اور نواز شریف ملک کا آرمی چیف تعینات کریں۔
انہوں نے کہا کہ ہم توآئین اور قانون کے اندر رہیں گے۔ ہمیں فرق نہیں پڑتا کہ آرمی چیف جو بھی ہو لیکن میرٹ پرہو۔ اگر ہمارے اسلام آباد پہنچنے سے پہلے آرمی چیف کا تقرر ہو جاتا ہے تو ہمیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑے گا ، ہم توصرف الیکشن کی تاریخ چاہتے ہیں۔ چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ جلسہ کرکے چلا جاؤں گا یا دھرنا دوں گا وہ تو میں پنڈی جاکر بتاؤں گا۔ الیکشن کی تاریخ لے کر جاؤں گا یا نہیں، اس حوالے سے کچھ کہہ نہیں سکتا لیکن ہماری تحریک رکے گی نہیں۔
ان خیالات کااظہار عمران خان نے حقیقی آزادی مارچ کے کنٹینر پر ایک نجی ٹی وی سے انٹرویو میں کیا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور زرداری اتنے ڈرے ہوئے ہیں کہ 37میں سے 29الیکشن ہم جیت گئے ہیں، وہ ڈرے ہوئے ہیں کہ الیکشن وہ جیت نہیں سکتے۔ ملک کو انہوں نے داؤ پر لگادیا ہے۔معیشت کریش کررہی ہے، ملک تیزی سے نیچے جارہا ہے، صرف اپنی چوری بچانے کے لیے وہ الیکشن نہیں کروارہے۔
عمران خان نے کہا کہ جو ہماری اسٹیبلشمنٹ ہے اس کو نہیں نظرآرہا کہ ملک تباہی کی طرف جارہا ہے، وہ آرام سے ان چوروں کو آنے سے روک سکتے تھے لیکن انہوں نے آنے دیا۔اب یہ ان کی ذمہ داری ہے ملک کو تباہی سے بچائیں۔ایک ہی طریقہ ہے کہہ رہے ہیں ناں کہ ہم غیر جانبدار ہو گئے ہیں تو الیکشن کروادیں پھر۔ایک سوال پر عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم بار، بار اسٹیبلشمنٹ کی طرف الیکشن کے لیے دیکھتے ہیں ، ہمیں کوئی اسٹیبلشمنٹ کی ضرورت نہیں، ہم چاہتے ہیں وہ نیوٹرل رہیں اور صاف اور شفاف الیکشن کروائیں۔
لوگوں کے بنیادی حقوق کے حوالہ سے سپریم کورٹ کے اوپر بھاری ذمے داری عائد ہوتی ہے، یہ آپ نہیں کرسکتے کہ آپ لوگوں کے سارے بنیادی حقوق ختم کریں اورسپریم کورٹ کچھ کرے ناں۔ مشرف کے دور میں زیادہ جمہوریت تھی، ایسی سختی میں نے دیکھی کبھی نہیں ہے۔