پرامن اور خوشحال جنوبی ایشیا تمام فریقوں کے مشترکہ مفاد میں ہے،چین

350
blaming

بیجنگ: چین نے دیرینہ تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے پر زوردیتے ہوئے کہا ہے کہ پرامن اور خوشحال جنوبی ایشیا تمام فریقوں کے مشترکہ مفاد میں ہے۔

 کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یہ عزم وزیر اعظم شہباز شریف کے دو روزہ دورہ چین کے اختتام پر جاری مشترکہ اعلامیہ میں ظاہر کیاگیا ہے ۔  پاکستان نے چین کو جموں و کشمیر کی موجودہ صورتحال سے آگاہ کیا۔

چین نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ مسئلہ کشمیر تاریخ کا ادھورا تنازعہ ہے جسے اقوام متحدہ کے منشور، سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور دو طرفہ معاہدوں کی بنیاد پر پرامن طورپرحل کیا جانا چاہیے۔ اعلامیہ میں تمام تصفیہ طلب تنازعات کو مخلصانہ بات چیت کے ذریعے حل کرنے کی اہمیت پر زور دیاگیا ہے۔

پاکستان اور چین نے دوطرفہ سدابہار تذویراتی اشتراک عمل کو مزید مضبوط کرنے اور تمام شعبوں میں عملی تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان اور چین کے درمیان سٹرٹیجک تعاون پر مبنی شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے اور تمام شعبوں میں عملی تعاون کو فروغ دینے کے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ فریقین نے دوطرفہ تعلقات کے ساتھ ساتھ علاقائی صورتحال اور بین الاقوامی سیاسی منظرنامے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور ابھرتے ہوئے عالمی چیلنجوں کے دوران چین اور پاکستان کے درمیان بھرپور سٹرٹیجک تعاون پر مبنی شراکت داری کی اہمیت پر اتفاق کیا۔

 ملاقاتوں کے دوران روایتی گرمجوشی، باہمی سٹرٹیجک اعتماد اور خیالات میں ہم آہنگی پائی گئی۔

واضح رہے کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے یکم سے 2نومبر تک عوامی جمہوریہ چین کا سرکاری دورہ کیا۔ یہ وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد وزیراعظم کا چین کا پہلا دوطرفہ دورہ تھا۔