پنجاب جیل خانہ جات کے آئی جی کی تعیناتی لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج

278

لاہور: پنجاب آئی جی جیل خانہ جات کے ملک مبشر احمد خان کی تعیناتی لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا ہے۔

جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے سابق آئی جی جیل خانہ جات میاں فاروق نذیر کی درخواست کی سماعت کی۔

درخواست گزاروں کی جانب سے سید فہد افتخار شاہ اور ملک علی عمران عدالت میں پیش ہوئے ۔

 درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ درخواست گزار گریڈ 21کا واحد آفیسر اور آئی جی جیل رینک کا آفیسر ہے اور پہلے بھی آئی جی جیل خانہ جات تعینات رہ چکا ہے۔

درخواست گزار نے کہا کہ آئی جی جیل خانہ جات کا عہدہ گریڈ اکیس کا ہے، گریڈ 21کے عہدے پر گریڈ 20کے آفیسر ملک مبشر احمد خان کو تعینات کیا گیا، سینئر آفیسرز کو نظر انداز کر کے گریڈ 20کے افسر کو گریڈ 21کے عہدے پر تعینات کیا گیا۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ آئی جی جیل خانہ جات کی تعیناتی کے لئے وزیر اعلیٰ اور چیف سیکرٹری کو عرضداشت بھیجی، چیف سیکرٹری نے عرضداشت کے فیصلے سے قبل ہی گریڈ 20کے آفیسر کو آئی جی جیل تعینات کردیا۔

درخواست گزار نے کہا کہ پنجاب حکومت نے گریڈ 20کے آفیسر ملک مبشر احمد خان کو گریڈ 21کے عہدے پر آئی جی تعینات کیا گیا اور جونیئر افسر کی سینئر عہدے پر تعیناتی جیل سروس رولز 2010کی خلاف ورزی ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت ملک مبشر احمد خان کی بطور آئی جی جیل خانہ جات  تعیناتی کا اقدام کالعدم قرار دے۔

لاہور ہائیکورٹ نے چیف سیکرٹری پنجاب سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔

عدالت نے چیف سیکرٹری پنجاب کو میاں فاروق نذیر کی زیرالتوا درخواست پر 7روز میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا ہے۔