ایران کو جوہری ہتھیاروں سے روکنے کیلیے فوجی آپشن بھی موجود ہے، امریکا

719
tongue faltered

واشنگٹن: امریکی خصوصی ایلچی رابرٹ میلے نے صدر جوبائیڈن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کو جوہری ہتھیاروں کی تیاری سے روکنے کے لیے اگر فوجی آپشن کے استعمال کی بھی ضرورت پڑی تو ہماری تیاری مکمل ہے۔

عرب ٹی وی کے مطابق ایران کے لیے امریکا کے خصوصی ایلچی رابرٹ میلے نے کہا کہ ایران کے ساتھ 2015 کے عالمی جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لیے مذاکرات جاری ہیں۔ ہم نے ایران کو جوہری ہتھیاروں کی تیاری سے روکنے کے لیے سنجیدہ کوششیں کی ہیں۔ اگر یہ سنجیدہ کوششیں ناکام ہوجاتی ہیں تو جیسا صدر جوبائیڈن نے کہا تھا کہ اگر دیگر تمام ذرائع ناکام ہو جاتے ہیں، تو آخری حربے کے طور پر فوجی آپشن کو میز پر رکھیں گے۔

خصوصی ایلچی نے کہا کہ اگر ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کے لیے فوجی آپشن استعمال کرنا پرا تو پھر یہی کریں گے۔ خیال رہے کہ سابق صدر ٹرمپ نے ایران کے ساتھ جوہری معاہدے 2015 کو منسوخ کردیا تھا جس کے بعد ایران نے بھی جواباً معاہدے کی شقوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یورینیم کی افزودگی کی حد کو پار کیا۔