پا ک چین تجارت پورے خطے کے لیے مینوفیکچرنگ اور اقتصادی مرکز بنا ئے گی

453
trading partner

 چین میں  پاکستانی سفارت خانے کے کمرشل قونصلر   غلام قادر  نے کہا  ہے کہ  چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک ) کے تحت  پاکستان اور چین کے درمیان تجارتی اور صنعتی تعاون  پاکستان کو پورے خطے کے لیے مینوفیکچرنگ اور اقتصادی مرکز بنائے گا۔

چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق  ”چائنا پاکستان ٹریڈ اینڈ انڈسٹریل کوآپریشن فورم” کے عنوان سے منعقدہ سیمینار  سے خطاب  ؛؛کرتے ۔ہوئے غلام قادر نے کہا کہ پاکستان چین کے لیے فوڈ باسکٹ بننے کے لیے تیار ہے ۔

جب کہ چین کو پاکستان کی زرعی مصنوعات مقبولیت حاصل کر رہی ہیں ۔ 

اور انھوں نے مزید  کہا  کہ ‘ اس قسم کی تقریبات سے ہمارے کاروباری اداروں کو چینی کمپنیوں کے ساتھ بات چیت میں مدد ملے گی۔

پاکستان کے پاس علاقائی مرکز بننے کے لیے درکار تمام اجزاء موجود ہیں ۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اپنی سرمایہ کاری کو بہتر بنانے اور تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو بڑھانے کی امید رکھتا ہے، ‘میڈ ان پاکستان’ مصنوعات بنا کر ہم بھی کام کر رہے ہیں۔

مختلف ای کامرس پلیٹ فارمز پر اور ہم چینی ای کامرس پلیٹ فارمز کے ساتھ جڑنے کے لیے اپنے کاروباری اداروں کو لا رہے ہیں۔چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق   انہوں نے کہا ہم چینی ٹیکنالوجی اور طریقوں کو استعمال کرکے اپنی پیداوار کو بہتر بنا سکتے ہیں۔

ہم حتمی مصنوعات کو چین اور دنیا کو بھی برآمد کر سکتے ہیں ۔

غلام قادر نے  سی ای این  کو بتایا کہ ان کا پختہ یقین ہے کہ پاکستان چین کے لیے فوڈ باسکٹ بننے کی صلاحیت رکھتا ہے، کیونکہ پاکستان میں زرخیز زمینیں، نوجوان آبادی، اور وسائل کی ایک بڑی مقدار دستیاب ہے جو اس کی زراعت کو فروغ دینے کے لیے درکار ہے۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں اسپیشل اکنامک زونز چینی اور بین الاقوامی اداروں کو خصوصی مراعات دے رہے ہیں، جہاں وہ بڑی ترغیبات کے ساتھ کاروبار کے لیے سازگار ماحول حاصل کر سکتے ہیں۔