بھارتی ظلم و جبر کشمیری مسلمانوں کا جذبہ حریت سرد نہ کرسکا، دردانہ صدیقی

315
Indian oppression

کراچی: حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان کی مرکزی سیکرٹری جنرل دردانہ صدیقی کا کہنا ہے کہ بھارت ظلم و جبر کے سارے ہتھکنڈے آزمانے کے باوجود کشمیری مسلمانوں کے جذبہ حریت کو سرد نہ کرسکا۔

دردانہ صدیقی کا کہنا تھا کہ کشمیر شہدا کا خون رنگ لائے گا اور جلد وہاں آزادی کا سورج طلوع ہوگا، عالمی برادری کی کشمیر میں بھارتی جبر و استبداد پر خاموشی المیہ ہے۔ یہ بات انہوں نے یوم سیاہ کے موقع پر اپنے جاری کردہ بیان میں کہی۔ واضح رہے کہ 27 اکتوبر تاریخ انسانی کا وہ سیاہ دن ہے جب بھارت نے ریاست جموں کشمیر پر قبضہ وحملہ کے لئے فوجیں داخل کی تھیں۔

اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کشمیری عوام ہرسال 27اکتوبرکو یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں کیونکہ بھارت نے 75سال قبل اسی دن سر زمین کشمیرمیں اپنی فوجیں اتار کر اس پرجبری قبضہ کیاتھا۔بھارت نے اسی دن سے کشمیریوں کو ریاستی دہشت گردی کا نشانہ بنانا شروع کیا تھا اور حریت پسند کشمیری عوام آج تک اس کا ڈٹ کر مقابلہ کر رہے ہیں۔

دردانہ صدیقی کا مزید کہا کہ بھارت کو آ زادی دینے والی برطانوی حکومت نے کشمیریوں کی قربانیوں اور سیاسی خواہشات کو نظرانداز کرتے ہوئے جانبداری کا مظاہرہ کیا اور کانگریس رہنماں کی بے جا طرفداری کی۔ بھارتی فضائی اور بری فوج نے وادی میں داخل ہوتے ہی کشمیری عوام پر مظالم ڈھانا اورقتل غارت کا بازار گرم کرنا شروع کردیا۔ کشمیری عوام نے بھارتی قبضے کو کبھی تسلیم نہیں کیااورنہ کبھی کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہی وجہ ہے کہ سرحد کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری 27 اکتوبر کو یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں۔ ریاست میں انسانی حقوق کی پامالیاں مہذب دنیا کے لئے لمحہ فکریہ ہے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ عالمی برادری دہرامعیار ترک کرکے کشمیری عوام کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق حق خود ارادیت دلانے میں اپنا کرداراداکرے۔