حکمران عوام کے نہیں، استعمار کے نمائندے ہیں، سراج الحق

314

لاہور : امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حکمران عوام کے نہیں، استعمار کے نمائندے ہیں۔نوجوان ہی ملک کو جاگیرداروں، وڈیروں اور مافیاز کے چنگل سے آزاد کرا سکتے ہیں۔

منصورہ میں یوتھ کنونشن کی تیاریوں کے سلسلے میں ہونے والے جائزہ اجلاس اور سوشل میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی، پی ڈی ایم نے عوام کے لیے نہیں، اپنے مفادات کے لیے لانگ مارچ کیے۔ قوم آزمائے ہوئے لوگوں سے مزید دھوکا نہیں کھائے گی۔حکمران جماعتیں اسٹیبلشمنٹ سے دودھ کی بوتل حاصل کرنا چاہتی ہیں۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ملک معاشی و سیاسی دہشت گردی کا شکار ہے۔65 فیصد نوجوان آبادی امید کی کرن ہے۔ نوجوانوں کو منظم کریں گے، اتوار کو مینار پاکستان تلے ہونے والا پاکستان زندہ بادیوتھ لیڈرشپ کنونشن ملک میں اسلامی انقلاب کا آغاز ہوگا۔اس موقع پر سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم، سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف، صدر جے آئی یوتھ زبیر گوندل اور دیگر قیادت بھی موجود ہے۔

اجلاس میں کنونشن کی تیاریوں کے لیے سیکورٹی ، میڈیا سمیت تمام کمیٹیاں تشکیل دے دی گئیں۔  کنونشن میں مختلف اسلامی ممالک کی یوتھ لیڈرشپ کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔ ملک بھر سے نامور شخصیات اور مختلف شعبہ ہائے زندگی میں نمایاں خدمات سرانجام دینے والی نوجوان قیادت بھی کنونشن میں شرکت کرے گی جن کو ایوارڈر اور انعامات بھی دیے جائیں گے۔ امیر جماعت ایک روزہ کنونشن سے کلیدی خطاب اور آئندہ کا لائحہ عمل دیں گے۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان نے مزید کہاکہ پورے ملک میں افراتفری اور بے چینی ہے۔ معیشت تباہ، عوام حالات سے مکمل طور پر مایوس ہوچکے ہیں۔  ملک اور خصوصاً خیبر پختونخوا میں امن و امان کی صورتحال انتہائی مخدوش ہے۔ کراچی، اندرون سندھ اور بلوچستان بھی مسائل کے انبار بنے ہوئے ہیں۔ ملک میں آئین و قانون کی نہیں افراد اور خاندانوں کی حکمرانی قائم ہے۔ مافیاز، جاگیرداروں اور وڈیروں نے قوم کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔ان حالات میں نوجوان طبقہ خصوصی طور پر حالات سے پریشان اور مایوس ہو چکا ہے۔ ذہین نوجوان ملک سے بھاگ رہے ہیں یا ڈپریشن کا شکار ہو کر نشہ کے عادی بن چکے ہیں۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ کرکے صاحب روزگار افراد کو بھی بے روزگار کردیا۔ بینکوں سے نوجوانوں کو قرضے کے وعدے کرکے سود کی لعنت ساتھ ملا دی گئی۔ نوجوانوں کے لیے تعلیم مہنگی کر دی اور صحت مندانہ سرگرمیوں کی عدم دستیابی ہے۔ تعلیمی اداروں میں نشہ فروخت ہورہا ہے۔ موجودہ اور سابقہ حکومتیں یوتھ کی بہتری کا کوئی پلان مرتب نہیں کرسکیں۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ملک بھرسے یوتھ لیڈر شپ کو اکٹھا کررہی ہے جہاں ہم قوم کے معماروں کو انہیں آئندہ کا لائحہ عمل دیں گے۔ ہم چاہتے ہیں کہ عام پڑھے لکھے نوجوان اسمبلیوں میں جائیں اور ملک کی قیادت سنبھالیں۔جماعت اسلامی نوجوانوں کو منظم کرکے پرامن اسلامی انقلاب برپا کرے گی۔