اسلام آباد: نائب امیر جماعتِ اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان کی سیاست کے مٹھی بھر مفاد پرست اور اقتدار پرست گروہ نے ملک و مِلت کو بحرانوں کا اسیر بنادیا ہے۔ عوام بے چین اور سیاسی عدم استحکام بڑھتا ہی جارہا ہے۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ پی ٹی آئی مقبولیت، تکبر، غرور کے ہوائی گھوڑے پر سوار ہے اور اتحادی حکومت چوں چوں کا مفاداتی مربہ ہے۔ سیاست عبادت ہے، سیاست عوام کی خدمت اور قومی وسائل کی امانت اور دیانت سے استعمال کا کام ہے لیکن کرپٹ مافیا نے سیاست کے چہرے کو داغ دار کردیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ اقتصادی بدحالی کو سنبھالنے اور عام انتخابات کو شفاف اور غیرجانبدارانہ بنانے کے لیے قومی قیادت کو سیاسی ڈائیلاگ کا راستہ اختیار کرنا ہوگا۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ وفاقی اور سوبائی حکومتیں بااختیار بلدیاتی نظام کے لیے تیار نہیں۔ آئینی اور عوامی دبا پر سیاسی حکومتیں بلدیاتی انتخابات کا قدم اٹھاتی ہیں لیکن عوام دشمنی اور عوامی خون پسینے کی کمائی پر راج کرنے کی ہوس پھر پسپائی پر مجبور کردیتی ہے۔
رہنما جماعت اسلامی پاکستان پنجاب بلدیاتی اداروں سے محروم ہے، سندھ میں پی پی پی نے بلدیاتی حقوق کو کھلواڑ بنادیا ہے، بلوچستان حکومت کی بلدیاتی اداروں کو فعال کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں، خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نظام عملا مفلوج ہے۔ سیاسی جمہوری حکومتیں صریحا آئین سے بغاوت کررہی ہیں۔ جماعتِ اسلمای وفاقی اور صوبائی نظام میں بااختیار بلدیاتی نظام پر یقین رکھتی ہے۔
لیاقت بلوچ نے صحافیوں کے سوالات کے جواب میں کہا کہ اجتماع، جلسے اور لانگ مارچ، دھرنا سیاسی جمہوری جماعتوں کا آئینی اور جمہوری حق ہے۔ پرامن سیاسی احتجاج ہی عوام کی طاقت ہوتی ہے لیکن احتجاج کو فساد بنانا، جمہوری احتجاج کے حق کو کچلنا، سیاسی قیادت اور حکومت کا وطیرہ بنا ہوا ہے۔ کمزور حکومتیں احتجاج برداشت نہیں کرتیں اور مفاداتی انتقامی سیاست پرامن احتجاج پر یقین نہیں رکھتی۔
انہوں نے کہاکہ ملک و ملت کو درپیش بحرانوں کا حل قومی ڈائیلاگ، قومی ترجیحات پر اتفاقِ رائے ناگزیرہے، وگرنہ عدالتوں کو سیاسی مقاصد کے لیے سیاسی قیادت استعمال کرتی رہے گی اِس کے خوفناک نتائج برآمد ہونگے۔