اسلام آباد : فیٹف کی گرے لسٹ سے پاکستان کا نام نکلنا تمام پاکستانی اداروں کی بڑی کامیابی ہے اور آرمی چیف جنرل قمرجاویدباجوہ نے فیٹف شرائط پرعملدرآمد یقینی بنانے میں کلیدی کردارادا کیا۔
فیٹف شرائط پرعملدرآمد کیلئے آرمی چیف نے جی ایچ کیو میں اسپیشل سیل قائم کیا اور میجر جنرل کی سربراہی میں اسپیشل سیل نے وزارتوں اور ایجنسیوں کے درمیان روابط کانظام بنایا۔اسپیشل سیل نے ہر ایک نکتے پر عمل درآمد کو یقینی بنایا اور منی لانڈرنگ، ٹیرر فنانسنگ اور بھتہ خوری پرمثرلائحہ عمل سے قابو پایا۔
اسپیشل سیل نے اغوابرائے تاوان،ٹارگٹ کلنگ پرموثرلائحہ عمل سے قابو پایا اور دنیا پر ثابت کردیا ہم ذمہ دار ریاست اور قوم ہیں۔بھارت نے پاکستان کا نام فیٹف سے نکلنے میں بہت مشکلات کھڑی کیں۔ذرائع کے مطابق پاکستان میں منی لانڈرنگ کے 800 سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے، ان کیسز کی گزشتہ 13 مہینوں کے دوران تحقیقات مکمل کی گئیں اور58 ارب کے اثاثے ضبط کیے گئے۔
ذرائع نے بتایا کہ پاکستان نے 26ہزار630 بین الاقوامی درخواستوں پر کارروائی کی، ایف بی آر نے 1700 سے زائد نامزد غیرمالیاتی کاروبار اور پیشوں کی نگرانی کی اور 35 کروڑ روپے کے جرمانے عائد کیے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر نے رئیل اسٹیٹ سیکٹر کو تعمیل کے دائرے میں شامل کیا، ایس ای سی پی نے قانونی تعمیل میں 2 ارب روپے سے زائد کے جرمانے عائد کیے۔