بیجنگ: چین کی خلائی دوربین “چائنا اسکائی آئی” نے ایک کہکشاں گروپ کے آس پاس ایٹمی گیس کی ایک بہت بڑی ساخت کی نشاندہی کی ہے۔
اسے چین کی پانچ سو میٹر کی حامل اپرچر کروی ریڈیو ٹیلی اسکوپ (فاسٹ )کے نام سے بھی جانا جا تا ہے۔یہ دریافت دنیا کی سب سے حساس ریڈیو دوربین کی جانب سے اسٹیفن کے 5 ستاروں پر ایک نظر ڈالنے کے عمل سے ہوئی ہے۔ یہ 5 کہکشاں کا ایک بصری گروپ ہے جن میں سے 4 ایک جامع کہکشا ں کا گروپ بناتے ہیں۔
نیچر نامی جریدے میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے مطابق جوہری ہائیڈروجن کی ساخت کا لینئر پیمانہ تقریباً 20 لاکھ نوری سال تک پہنچتا ہے، جو کائنات میں اب تک دریافت ہونے والی اپنی نوعیت کی سب سے بڑی ساخت ہے۔تحقیق کے مطابق اس کے علاوہ، یہ ساخت ملبے کے میدان سے منسلک تقریبا 0.4 میگا پارسک کے حجم کا ایک توسیعی ذریعہ اور تقریبا 0.5 میگا پارسک کی لمبائی کے توسیعی ذریعہ کے جنوبی کنارے سے منسلک ایک خمیدہ پھیلی ہوئی خصوصیت کو گھیرے ہوئے ہے۔
محققین نے کہا ہے کہ پھیلی ہوئی خصوصیت ممکنہ طور پر اسٹیفنز کوئنٹیٹ کی تشکیل کے ابتدائی مراحل میں لہروں کے باہمی عمل سے پیدا ہوئی تھی۔اس تحقیق کے مطابق نتائج نے کائنات میں گیس کے ارتقا کے بارے میں ہماری آگاہی میں اضافہ کرنے والی نئی معلومات فراہم کی ہیں۔تاہم یہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ اس طرح کی کم کثافت والی ہائیڈروجن گیس اتنے لمبےعرصے کے پیمانے پر محیط بالائی بنفشی پس منظرکے ذریعے آئنائز یشن سے کیسے بچ سکتی ہے۔