پاکستان ذمہ دار جوہری ریاست ہے، وزیراعظم نے بائیڈن کا متنازع بیان مسترد کردیا

285

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے امریکی صدر کا پاکستان سے متعلق متنازع بیان حقائق کے برعکس قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا اور کہاہے کہ پاکستان ایک ذمہ دار جوہری ریاست ہے۔

خبر رساں اداروں کے مطابق وزیراعظم نے اپنے بیان میں کہا کہ گزشتہ دہائیاں ثبوت ہیں کہ پاکستان انتہائی ذمہ دار جوہری ریاست ہے،جس کا جوہری پروگرام موثر تکنیکی اور فول پروف کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم کے زیر انتظام ہے ۔ جوہری ہتھیاروں کی صلاحیت سے متعلق پاکستان نے ہمیشہ نہایت ذمہ دارانہ کردار کا مظاہرہ کیا ہے ۔ دنیا کے امن کو اصل خطرہ سرفہرست جوہری ممالک کے درمیان اسلحہ کی دوڑ سے ہے ۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ دنیا جب بڑے بڑے مسائل اور مشکلات سے دوچار ہے ، ایسے میں پاکستان اور امریکا کے درمیان تعلقات کی حقیقی صلاحیت کو پہچاننے کے لیے خالص اور پائیدار کوششیں نہایت ناگزیر ہیں۔ علاقائی امن و سلامتی کے فروغ کے لیے امریکا کے ساتھ تعاون کی پرخلوص خواہش رکھتے ہیں۔ پاکستان نے عدم پھیلاؤ، سلامتی وتحفظ پر عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی(آئی اے ای اے)سمیت عالمی معیارات کے اپنے پختہ عہد کو پورا کیا ہے ۔

انہوں نے امریکی صدر کابیان حقائق کے برعکس اور گمراہ کن قرار دے کر مسترد کرتے ہوئے کہاکہ عالمی امن کو اصل خطرہ عالمی مروجہ اقدار کو پامال کرنے والی بعض ریاستوں، انتہا پسند قومیت پسندی، غیرقانونی قبضوں کے خلاف جدوجہد کرنے والوں کے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے ہے ۔دنیا کے امن کو اصل خطرہ سرفہرست جوہری ممالک کے درمیان اسلحہ کی دوڑ سے ہے ،دنیا کے امن کو اصل خطرہ ان ممالک سے ہے جہاں جوہری سلامتی سے متعلق باربار حادثات ہوئے ۔ دنیا کے امن کو اصل خطرہ سلامتی کے ان اتحادوں سے ہے جن کی تشکیل سے علاقائی توازن متاثر ہو رہا ہے ۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان دوستی اور باہمی مفاد پر مبنی تعاون کی ایک طویل تاریخ ہے ۔ اس مقصد کے لیے غیرضروری بیانات سے پرہیز کیا جائے ۔ انہوں نے کہاکہ علاقائی امن و سلامتی کے فروغ کے لیے امریکا کے ساتھ تعاون کی پرخلوص خواہش رکھتے ہیں۔