واشنگٹن :امریکا نے یران کی پیٹروکیمیکل اورپیٹرولیم کی تجارت میں ملوث ہونے کے شْبے میں بعض کمپنیوں پر پابندیاں عاید کردی ہیں۔
ان میں سے بعض چین میں قائم ہیں،جبکہ واشنگٹن نے تہران پر اپنی معاشی پابندیوں کو نافذکرنے کے لیے مزید اقدامات کی بھی دھمکی دی ہے۔
امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلینکن نے ایک بیان میں کہا کہ واشنگٹن نے چین کی دو کمپنیوں ںونگ گو اسٹوریج اینڈ ٹرانسپورٹیشن کمپنی لمیٹڈ اور ڈبلیو ایس شپنگ کمپنی لمیٹڈ پر پابندیاں عاید کی ہیں۔
یہ دونوں کمپنیاں ایران کی پیٹرولیم اور پیٹروکیمیکل کی مصنوعات کی فروخت پرعاید پابندیوں کوناکام بنانے کی کوششوں کا حصہ ہیں۔امریکی محکمہ خزانہ نے جنوبی اور مشرقی ایشیا میں صارفین کو ایران کی لاکھوں ڈالرمالیت کی پیٹرو کیمیکل اور پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں ملوّث کمپنیوں کے نیٹ ورک پربھی پابندیاں عاید کردی ہیں۔
امریکی محکمہ خزانہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس کارروائی میں متحدہ عرب امارات، ہانگ کانگ اور بھارت میں ایرانی بروکرز اور فرنٹ کمپنیوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔واضح رہے کہ واشنگٹن اور تہران کے درمیان 2015 میں طے شدہ جوہری معاہدے (مشترکہ جامع لائحہ عمل،جے سی پی او اے) کی بحالی کے لیے بالواسطہ مذاکرات اس وقت تعطل کا شکار ہو چکے ہیں۔
بلینکن نے ایک بیان میں کہا کہ ’’جیسا کہ ایران نے جے سی پی او اے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنے جوہری پروگرام کو تیزکرنے کا عمل جاری رکھا ہوا ہے،تو اسی تناسب سے ہم بھی ایران کی پیٹرولیم اور پیٹروکیمیکل کی فروخت پرپابندیوں کے نفاذ میں تیزی لاتے رہیں گے۔
یہ پابندیاں جے سی پی او اے کے تحت ہٹائی گئی تھیں۔انھوں نے کہا کہ ’’پابندیوں کے یہ اقدامات باقاعدگی سے جاری رہیں گے۔ان کا مقصد ایران کی تیل اور پیٹرو کیمیکل برآمدات کو سختی سے محدود کرنا ہے‘‘۔بلینکن نے خبردارکیا کہ اس طرح کی فروخت اور لین دین میں ملوّث کسی بھی شخص کو فوری طور پراس عمل سے باز آجاناچاہیے تاکہ وہ امریکی پابندیوں کا نشانہ بننے سے بچ سکے۔