نئی دہلی:بھارت میں آٹھ سالہ بچہ اپنے دو ماہ کے بھائی کی لاش گود میں رکھ کر گھنٹوں بیٹھا رہا لیکن ایمبولینس نہ ملی بچے کی تصویر نے ہر آنکھ اشکبار کردی،بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق مورینا علاقے میں ایک دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا جہاں غریب باپ اپنے بچے کی لاش گھر لے جانے کے لیے سستی گاڑی کی تلاش میں در در بھٹک رہا تھا اور ایک 8سالہ بچہ اپنے بھائی کی لاش کو گود میں لیے بیٹھا تھا،قریب موجود ضلعی اسپتال سے لاش کو لے جانے کے لیے کوئی گاڑی نہیں ملی، لیکن بعد میں جب معاملہ بڑھ گیا تو فوری طور پر ایمبولینس کا بندوبست کیا گیا
رپورٹ کے مطابق امباہ تحصیل کے بڈفرا گائوں کے رہنے والے پوجارام اپنے دو سالہ بیٹے کو ایمبولینس کے ذریعے امباہ اسپتال سے ریفر کرنے کے بعد ضلع اسپتال مورینا لے کر آئے خون کی کمی اور پیٹ میں پانی بھرنے کی بیماری میں مبتلا بچہ دوران علاج انتقال کرگیا۔
بچے کے انتقال کے بعد اس کے غریب والد نے اسپتال کے ڈاکٹروں اور عملے سے بچے کی لاش گائوں لے جانے کے لیے گاڑی مانگی تو انہوں نے یہ کہہ کر انکار کردیا کہ کوئی نہیں ہے کرائے کی گاڑی سے لاش لے جائو،بعدازاں اسپتال کے احاطے میں کھڑی ایمبولینس کے آپریٹر نے لاش لینے کے لیے ڈیڑھ ہزار روپے مانگے لیکن پوجارام کے پاس اتنی رقم نہیں تھی جس کے بعد وہ اپنے بیٹے کی لاش لے کر ہسپتال کے باہر آگیا،جب اسپتال کے باہر بھی کوئی گاڑی نہیں ملی تو پوجارام نے اپنے 8سالہ بیٹے کو پارک کے سامنے سڑک کے کنارے بٹھایا اور چھوٹے بیٹے کی لاش پریم کی گود میں رکھ کر سستی گاڑی تلاش کرنے چلا گیا۔
آٹھ سالہ بچہ کئی گھنٹے تک اپنے بھائی کی لاش کو گود میں اٹھائے بیٹھا رہا اس دوران اس کی آنکھیں سڑک پر اپنے والد کی واپسی کا انتظار کرتی رہیں۔ کبھی پریم رونے لگتا تو کبھی اپنے بھائی کی لاش کو سہلاتا رہا لیکن ایمبولینس نہ ملی،بعد ازاں واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی پریم اور اس کے بھائی کی لاش کو ضلع اسپتال لے گئے جس کے بعد لاش کو ایمبولینس کے ذریعے بڈفرا گاں روانہ کیا گیا۔
پوجا رام نے پولیس کو بتایا کہ میرے چار بچے ہیں، تین بیٹے اور ایک بیٹی۔ جن میں راجہ سب سے چھوٹا تھا، میری بیوی تین چار مہینے پہلے گھر چھوڑ کر اپنے میکے چلی گئی، تب سے میں خود بچوں کی دیکھ بھال کرتا ہوں۔