اسلام آباد : ن لیگی نائب صدر مریم نوازکا کہنا ہے کہ سفیر سے ابھی جو خفیہ ملاقاتیں کر رہے تھے اس کی تصویر باہر آگئی ہے ،ماضی میں امریکہ کے خلاف بیانات دینے والے نےآج ان کے لیے ریڈ کارپٹ بچھا کررکھا ہے، عمران خان کو پیسے دے کر پاکستان کو تباہ کرنے کے لئے لانچ کیا گیا ہے۔
پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف نے ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا، حکومت ملک کی معیشت بہتری کی طرف لانے کی کوشش کر رہی ہے ،ملک پر سیلاب کی شکل میں آفت آئی ہوئی ہے ،سیلاب زدگان کی بحالی کے لیے حکومت کوشش کر رہی ہے، شہباز شریف کی کسی صوبے میں حکومت نہیں لیکن وہ ہر صوبے جا رہے ہیں۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ عمران خان کی ذہنی حالت ٹھیک نہیں ان سے ملک کو خطرہ ہے مخالفین کو نہیں، احسن اقبال عمران خان کے پھیلائے مذہبی انتشار کا شکار ہوئے انہیں گولی لگی،مذہبی انتشار پھیلانے والے آج ہم پر الزام لگا رہے ہیں، ذاتی مقاصد کے لیےمذہب کا استعمال مناسب بات نہیں، مذہب کو سیاست میں استعمال نہیں ہونا چاہیے۔
ن لیگی نائب صدر کا کہنا تھا کہ بیانات حقائق پر مبنی تھے جوکبھی نہیں بدلتے ،خاتو ن جج کو دھمکی دی جاتی ہے ،پھر انجانے میں اسی شخص کومضبوط کیاجاتا ہے،عمران خان نااہلی سے بچنے کے لیے معافی مانگ لیں ایسا نہیں ہوگا، طلال چودھری اور نہال ہاشمی نے معافی مانگی پھر بھی انہیں سزا سنائی گئی، قانون سب کے لیے ایک ہے سن سن کر کان پک گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت عمران خان کی بات نہ سنے ،یہ پاکستان کی تباہی ہے ، جتھے لا کر پریشر ڈال کر الیکشن کی بات منوانے کی کوشش کو ناکام بنایا جائے ،الیکشن کی تاریخ چاہیے تو پنجاب اسمبلی توڑیں اورانتخابات میں چلے جائیں، عمران خان اسٹیک ہولڈر نہیں ۔
ن لیگی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ عمران خان نے جو کچھ ملک کے ساتھ کیا اس کے گہرے اثرات ہوں گے،عمران خان کو سوسائٹی تباہ کرنے کے لےڈالر دے کر تیار کیا گیا ،ایک شخص پاکستان کی میں فتنہ اور تباہی کی وجہ ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ اہم عہدے پر تقرری سے متعلق کوئی بات کرنا قبل ازوقت ہوگا، اگلی حکومت اپنے پالیسی فیصلے خود لے گی،عمران خان جب اقتدار میں تھے تو سپہ سالار کی تعریفیں ہورہی تھیں۔
مریم نوازنے کہا کہ ہیروں کی انگوٹھی کا ذکر میں نہیں وہ خود کر رہی ہیں کہ تین نہیں پانچ کیرٹ کی چاہیے۔
ن لیگی نائب صدر نے کہا کہ بجلی یا تیل کی قیمت بڑھانے پر میں اپنی جماعت کے ساتھ نہیں ہوں۔