واشنگٹن:امریکا نے ایران کی سپاہِ پاسداران انقلاب سے وابستہ افراد اور اداروں پر سائبرکرائم پر پابندیاں عائد کردی ہیں۔
ان افراد پر تہران کی بدخواہ اور مذمومسائبراور رینزم ویئر سرگرمی میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
دوسری طرف امریکی وزیرخارجہ اینٹنی بلنکن نے ان پابندیوں کی باضابطہ طورپر تصدیق کی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی محکمہ خزانہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ پابندیاں انصاف اور محکمہ خارجہ سمیت متعدد امریکی اداروں کے مشترکہ ردعمل کا حصہ تھیں۔
محکمہ خزانہ کا کہنا ہے کہ اس نے سائبرسرگرمیوں پر پاسداران انقلاب کے 10 افراد اور دو اداروں پر نئی پابندیاں عاید کی ہیں۔ان میں سے ایک رینزم (تاوان) سافٹ ویئرمتاثرین کے ڈیٹا کو خفیہ کرنے کا کام کرتا ہے۔عام طور پر، ہیکرز کرپٹو کرنسی میں ادائی کے بدلے میں متاثرہ شخص کو ایک چابی پیش کریں گے جو لاکھوں یا کروڑوں ڈالر میں بھی چل سکتی ہے۔ایران کے پاسداران انقلاب کو ملک کا سب سے طاقتور گروہ خیال کیاجاتا ہے۔اس کی اپنی ایک کاروباری سلطنت ہے۔اس کے ساتھ ساتھ اس کا ایلیٹ مسلح افواج ، دستوں اور انٹیلی جنس فورسز پر مثر کنٹرول ہے۔
امریکا ایران پر عالمی سطح پرانتہا پسندانہ مہم چلانے کا الزام عاید کرتا ہے اور پاسداران انقلاب پر دنیا بھر میں بالعموم اور مشرقِ اوسط کے خطے میں بالخصوص دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام عاید کرتا ہے۔اس نے پاسداران انقلاب کو ایک دہشت گرد تنظیم قرار دے رکھا ہے۔