اس ہفتہ برطانیہ نے تاریخی تبدیلیاں دیکھی ہیں۔ ایک طرف نئی خاتون وزیراعظم لز ٹرس نے وزارت ِ عظمیٰ سنبھالی ہے دوسری طرف ملکہ الزبتھ دوم چھیانوے سال کی عمرمیں انتقال کر گئیں۔ ان کا دور ستر سال پر محیط تھا۔ ان کے انتقال پر ان کے بڑے صاحبزادے چارلس سوم کے نام سے تخت پر بیٹھے ہیں۔ ان کی تخت نشینی کا اعلان صدیوں پرانی رسوم کے تحت کیا گیا پہلے اعلان بکنگھم محل سے کیا گیا اس کے بعد اعلان لندن کے تجارتی اور مالی مرکز۔ سٹی آف لندن سے کیا گیا جو ایسٹ انڈیا کمپنی کے زمانے سے اہمیت کا حامل ہے۔ نئے بادشاہ کی تخت نشینی کا اعلان ملک کے مختلف شہروں میں توپوں کی گونج میں کیا گیا۔
برطانیہ کا شاہی خاندان طرح طرح کی داستانوں سے بھرا ہے۔ شاہ چارلس سوم کی بیو ی کمیلا ایک عرصہ تک شادی توڑنے والی کہلاتی تھیں اور ان ہی کی وجہ سے انیس سوستانوے میں شہزادی ڈیانا کی شادی ٹوٹ گئی تھی۔ کمیلا کی شادی اینڈریو پارکر بولز سے ہوئی تھی اور ان سے دو بچے ہوئے تھے لیکن انیس سو چورانوے میں ان کی طلاق ہوگئی۔ اس دوران انیس سو ستانوے میں ڈیانا جوڈوڈی فاید کے بہت قریب آگئی تھیں پیرس کے حادثہ میں ہلاک ہو گئیں۔ شہزادی ڈیانا کے انتقال کے بعد کمیلا اور چارلس ایک دوسرے کے بہت قریب آگئے اور کچھ عرصہ بعد انہوں نے شادی کر لی۔ یوں ایک مطلقہ کمیلا ایک شہزادے کی شریک حیات بن گئیں۔ برطانیہ کے شاہی خاندان کی یہ داستانیں ایک عرصہ تک یاد رہیں گی۔