لاہور: ملک بھر میں سیلاب کی تباہ کاریوں کے دوران ٹریک گہرے پانی میں ڈوبنے اور اسے نقصان پہنچنے کے باعث ٹرین آپریشن جزوی طور پر معطل ہے جب کہ حکام نے ریلوے آپریشن کو ایک جائزے رپورٹ کے بعد تاحا ل ان فٹ قرار دے دیا ہے۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ریلوے حکام نے سیلاب کے باعث ٹریک، سگنل نظام اور پلوں کو پہنچنے والے نقصان کے جائزے کے بعد ٹریک کو ٹرین آپریشن کے لیے اَن فِٹ قرار دے دیا۔ ریلوے ٹریک ناقابل استعمال قرار دیے جانے کے بعد لاہورکوئٹہ اورکراچی کے درمیان ٹرینیں چلانے کا فیصلہ مزید ایک ہفتہ تاخیر کا شکار ہو گیا ہے، جس کے بعد ریزرویشن دفاتر اور آئن لائن نظام کے ذریعے ٹرینوں کے ٹکٹ بُک کرنے کا عمل روکنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
ریلوے کی جانب سے ساتوں ڈویژنز کے تمام کمرشل آفیسرز کو بھی بکنگ روکنے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا ہے۔ حکام کے مطابق ریلوے ٹریک سے پانی اُترنے اور ریلوے پلوں کے جائزے کی مکمل فِٹ رپورٹ آنے کے بعد ہی مسافر و فریٹ ٹرینوں کا آپریشن شروع کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ سیلابی صورت حال کے باعث ٹرین آپریشن کو بند ہوئے 21روز سے زائد گزر چکے ہیں جب کہ ٹرینیں بند ہونے سے ریلوے کا خسارہ 15ارب روپے سے تجاوز کر گیا ہے۔ ریلوے ٹریک، سگنل سسٹم اور پلوں کے جائزوں کا عمل جاری ہے، ایڈیشنل جنرل منیجر ریلوے انفرا اسٹرکچر ارشد سلام خٹک کا کہنا ہے کہ انسپکشن ٹیم کی تسلی بخش رپورٹ کے بعد ہی ٹرین آپریشن بحال کرنا ممکن ہوگا۔