دیر بالا: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ سیلاب زدگان 3 ماہ سے لاوارث ، حکمران جماعتیں مسائل کی بجائے وسائل پر قابض رہنے کی لڑائی میں مصروف ہیں۔
پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کی اقتدار کے لیے رسہ کشی ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی۔ شمالی علاقہ جات، مالاکنڈ ڈویژن اور دیگر علاقوں میں سردی کی آمد آمد ہے، سیلاب متاثرین کو چھت فراہم نہ کی گئی تو بحران شدت اختیار کرے گا۔ وفاقی اور صوبائی حکومتیں ہوش کے ناخن لیں،بحالی کے کاموں میں سنجیدگی دکھائیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی خیبرپختونخوا میں 10 سال سے اقتدار میں ہے، نام نہاد تبدیلی کی بجائے ہر شعبہ میں تباہی آئی۔ سندھ میں پیپلزپارٹی 14برسوں سے اور پنجاب میں ن لیگ 1985ء سے اقتدار کے مزے لے رہی ہے، بلوچستان میں بھی یہی جماعتیں برسراقتدار رہیں، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں بھی انہی کی حکومتیں رہیں،حکمران بتائیں کہ عوام کی بہتری کے لیے کیا کارنامہ سرانجام دیا؟ لوگوں کو دھوکے میں رکھنا اور جھوٹ بولنا حکمرانوں کا وطیرہ ہے۔
سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی اور الخدمت فاؤنڈیشن نے جس طرح سیلاب کے دوران قومی خدمت کی مثالیں قائم کیں ،پوری دنیا اس کی گواہی دے رہی ہے، قوم کے اعتماد پر ان کے شکرگزار ہیں۔ اللہ تعالیٰ کی مددونصرت اور عوام کی تائید سے جماعت اسلامی کو ملک کی خدمت کا موقع ملا تو ہر شعبہ میں انقلابی تبدیلیاں لائیں گے۔ جماعت اسلامی اللہ کے دین کو تخت پر لانے کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔ انسانوں کی دنیاوی اور اخروی زندگی میں کامیابی کا راز قرآن وسنت کی پیروی میں ہے۔ پاکستان کو اسلامی فلاحی مملکت بنانا جماعت اسلامی کی کوششوں کا محور ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے کلکوٹ اپردیر میں سیلابی علاقوں کے دورہ کے موقع پر متاثرین و مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ نائب امیر کے پی و ایم پی اے عنایت اللہ خان، صوبائی سیکرٹری جنرل عبدالواسع، سابق ایم این اے صاحبزادہ طارق اللہ خان ، امیر ضلع دیراپرحنیف اللہ، امیر ضلع دیرلوئر اعزاز الملک افکاری اور دیگر رہنما بھی ان کے ہمراہ تھے۔
سراج الحق نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے اعلان کردہ فنڈز گراؤنڈ پر نظر نہیں آ رہے۔ خطرہ ہے کہ سیلاب زدگان کی بحالی کے نام پر کرپشن کے دروازے کھلیں گے اور حکمران جماعتوں کے ممبران اسمبلی اور ٹھیکیدار مل کر مال بنائیں گے۔ جماعت اسلامی کا مطالبہ ہے کہ سرکاری امداد کی شفاف تقسیم کے لیے تحصیل کی سطح پر آزادانہ کمیٹیاں تشکیل دی جائیں۔پاکستان وسائل سے مالامال ایٹمی طاقت ، حکمران اللے تللے بند کریں، عوام کے پیسے انہی پر خرچ کیے جائیں، لوگوں کو بھیک نہیں ان کا حق چاہیے۔
امیر جماعت نے کہا کہ وہ گزشتہ تین ماہ سے مسلسل جنوبی پنجاب، سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے سیلاب زدہ علاقوں کے دورے پر ہیں جہاں انھوں نے انسانوں کی بے بسی اور حکمرانوں کی مس مینجمنٹ کے دلخراش اور تکلیف دہ مناظر دیکھے۔ بزرگ، عورتیں اور شیرخوار بچے کھلے آسمان کے نیچے پڑے ہیں۔ سیلاب زدہ علاقوں میں بیماریاں پھیل رہی ہیں، لوگوں کے پاس خوراک ، ادویات اور مویشیوں کے لیے چارہ دستیاب نہیں۔ سیلابی ریلوں سے لاکھوں کی تعداد میں مکانات تباہ ہو گئے، ہزاروں افراد شہید جب کہ بے شمار افراد لاپتا ہیں ۔ انتہائی تکلیف دہ بات ہے کہ دکھ کی اس گھڑی میں حکمران جماعتیں مسلسل مفادات کی جنگ میں مصروف ہیں اور لوگوں کو تنہا چھوڑ دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ قوم سات دہائیوں سے حکمرانوں کی بداعمالیوں کی وجہ سے آزمائشوں میں ہے۔ ملک کے مسائل کا حل آزمائے ہوئے جاگیرداروں اور وڈیروں سے جان چھڑانے میں ہے۔ قوم جماعت اسلامی کو خدمت کا موقع دے۔ ان شاء اللہ پاکستان میں اسلامی نظام نافذ کر کے ملک کے تمام مسائل حل کریں گے۔