کراچی: امیرجماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہاہے کہ اس وقت سندھ سمیت پوراملک بارش سیلاب اور مہنگائی کی زدمیں ہے۔وفاقی وصوبائی حکومت سمیت بیوروکریسی اجلاسوں اوروزراءبنگلوں میں بیٹھ کرٹی وی تبصرے وبیانات جاری کرکے وقت ضائع کرنے کی بجائے متاثرین کی امداد وبحالی کے لیے عملی ومستقل بنیادوں پراقدامات کریں۔
سراج الحق نے کہا کہ حکومت مصیبت زدہ عوام کومسائل سے مکمل نجات نہیں دے سکتی مگران کی مشکلات کوتوکم کرسکتی ہے۔عوام کے صبرکا پیمانہ لبریز ہوتا جارہا ہے،سندھ میں جگہ جگہ حکومتی نمائندوں کا گھیراؤ فطری عمل ہے۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ جوکام حکومت اورفوج کرسکتی ہے وہ ایک سیاسی پارٹی یا فلاحی ادارہ نہیں کرسکتا،جماعت اسلامی اورالخدمت کے ہزاروں کارکنان دن رات متاثرین کی ریلیف سرگرمیوں میں مصروف عمل ہیں۔یہ ہم کسی پراحسان نہیں بلکہ اپنادینی اخلاقی فرض اوراللہ کی خوشنودی کے لیے کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ محکمہ موسمیات کی وارننگ اورسفارشات کے باوجود حکومت نے کوئی اقدامات نہیں کئے یہ پہلی دفعہ نہیں ہے بلکہ ہمیشہ حکومت کسی حادثہ کے بعد ہی جاگتی ہے۔جس کی وجہ سے تین کروڑ لوگ متاثر،دوہزار سے زایدلوگ لقمہ اجل اورفصلوں ،گھروں واملاک سے محرومی قیامت سے کم نہیں ہے۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ کئی شہرپانی میں ڈوبے ہوئے ہیں لوگ سڑکوں پربے یارومددگار ،اب بھی محلوں وگھروں،مساجد ومدارس میں کئی فٹ پانی کھڑا ہے۔ایسا لگتا ہے سندھ میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔