کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کی زیر صدارت ادارہ نورحق میں امراء اضلاع کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں الخدمت اور جماعت اسلامی کے تحت سیلاب زدگان کے لیے جاری امدادی سرگرمیوں ، متاثرین کی بحالی کی کوششوں ، کراچی میں بجلی ، پانی ، سیوریج ، صفائی ستھرائی ، ٹرانسپورٹ اور سڑکوں کی خستہ حالی سمیت شہریوں کو درپیش دیگر مسائل اور حقوق کراچی تحریک کا جائزہ لیا گیا۔
امراء اضلاع نے اپنے اپنے اضلاع میں امدادی سرگرمیوں کی رپورٹس پیش کیں اور ہر جگہ مردو خواتین کارکنوں کے جوش و جذبے اور مہم میں اہل کراچی کی غیر معمولی شرکت ،دل کھول کر تعاون کرنے اور جماعت اسلامی اور الخدمت کی کوششوں اور جدو جہد کو ملنے والی زبردست پذیرائی سے آگاہ کیا اور بتایا کہ 150مقامات پرامدادی کیمپ مسلسل مصروف عمل ہیں ۔
اجلاس میں اہل کراچی اور مرد وخواتین کارکنوں کے جوش و جذبے اور ایثار و قربانی پر خراج تحسین پیش کیا گیا ۔
حافظ نعیم الرحمن نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی سیلاب زدگان کی امداد و بحالی کی سرگرمیاں اور اہل کراچی کے مسائل کے حل اور تین کروڑ سے زائد عوام کے جائز اور قانونی حقوق کے حصول کی جدو جہد جاری رکھے گی ۔
سندھ حکومت نے بارشوں اور سیلاب کی پیشگی اطلاعات کے باوجود پہلے سے اقدامات نہیں کیے’ نہ صرف اپنی ذمہ داری پوری نہیں کی بلکہ مجرمانہ غفلت و لاپرواہی کا مظاہرہ کیا جس کے باعث کراچی کی حالت بد سے بدتر ہوئی اور سیلاب سے متاثرین کو بھی بروقت ریسیکو اور ریلیف نہیں مل سکا ۔ متاثرین آج بھی حکومتی امداد اور توجہ کے منتظر ہیں ۔
کراچی کے مضافات میں جن متاثرین کو منتقل کیا گیا ہے ان کے لیے موثر انتظامات اور سہولیات کا کوئی بندو بست نہیں کیا گیا ، ضلعی انتظامیہ کی جانب سے خوراک تک کا انتظام نہیں کیا گیا ۔
الخدمت سرکاری خیموں میں بھی کھانا فراہم کر رہی ہے ، حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ کراچی کے شہری بدستور مسائل کا شکار ہیں ، بارش کے بعد شہر کی حالت اور خراب ہو گئی ہے ، سڑکوں کی تعمیر و مرمت کے لیے ڈیڑھ ارب روپے مختص تو کر دیئے گئے ہیں مگر بہتری کی صورتحال کہیں دکھائی نہیں دے رہی اور خدشہ ہے کہ یہ رقم بھی سندھ حکومت کی نا اہلی اور کرپشن کی نذر نہ ہو جائے۔
کے الیکٹرک نے عوام کی زندگی اجیرن بنا کر رکھ دی ہے ، کوئی حکومت اور حکمران پارٹی کے الیکٹرک کے عذاب سے عوام کو نجات دلانے کے لیے کچھ کرنے پر تیار نہیں ہے ۔ کراچی سے مینڈیٹ لینے والے کراچی کو بھول گئے ہیں اور ایک دوسرے پر الزامات لگانے اور سیاست میں لگے ہوئے ہیں۔
شہر کی منتخب قیادت ہی عوام کے مسائل حل کر سکتی ہے ، کراچی کے عوام کو بلدیاتی نمائندوں اور میئر کی ضرورت ہے اس لیے ہمارا یہ مطالبہ برقرار ہے کہ کراچی میں فوری بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں الخدمت متاثرین کے ساتھ کھڑی ہوئی ہے ، جماعت اسلامی کے ہزاروں کارکنان نے الخدمت کے رضا کاربن کر خدمات انجام دی ہیں ، ہر طبقہ فکر اور شعبہ زندگی سے وابستہ افراد مردو خواتین سرکاری و نجی تعلیمی اداروں ، جامعات اور پروفیشنل کالجز کے طلبہ و طالبات ، اساتذہ ، علمائے کرام ، تاجر و صنعتکاروں ، مزدوروں نے سیلاب زدگان کے لیے دل کھول کر عطیات دیئے اور جماعت اسلامی و الخدمت کی امدادی سرگرمیوںمیں بھی حصہ لیا ۔