کراچی(رپورٹ:منیرعقیل انصاری) صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ شرجیل انعام میمن اپنے احکامات پر عملدرآمد کرانے میں ناکام،25اگست سے پیپلز بس سروس میں آر ٹی ایس سسٹم لگانے کے اعلان کو 14روز گزرنے کے بعد بھی تاحال شہر کے تمام روٹس پر چلنے والی پیپلزبس سروس کی بسوں میں ٹریکنگ کے لیے آر ٹی ایس سسٹم نہیں لگائے جا سکیں ہے۔
4جولائی کو ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ شرجیل انعام میمن نے ہدایت کی تھی کہ آرٹی ایس سسٹم 25 اگست تک لگ جانا چاہیے۔تاہم7ستمبر تک بھی بسوں میں ٹریکنگ کے لیے آر ٹی ایس سسٹم، بس سروس کی ایپ،بس میں وائی فائی، پیپلز بس سروس میں کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر اور سی سی ٹی وی کیمرے فعال نہیں کیے جاسکے ہیں۔پیپلز بس سروس اعلان کردہ سہولتوں سے تاحال محروم ہے،جب کہ افتتاحی تقریب میں اس بات کا اعلان کیا گیا تھا کہ بسوں میں یہ تمام سہولت موجود ہوں گی۔ تاہم یہ سروس بسوں میں موجود نہ ہونے پر عوام کو شدید مایوسی کا سامنا ہے۔
دوسری جانب تاحال بسیں روکنے کے لیے کوئی مخصوص بس اسٹاپ بھی نہیں بنائے گئے ہیں ہر اسٹاپ سے قبل بس میں باقاعدہ کوئی اعلان نہیں ہوتا ہے جس سے مسافروں کو آسانی سے پتا لگ سکے کہ کون سا بس اسٹاپ آگیا ہے۔ جس سے بچوں، ضعیف العمر اور اجنبیوں کو آسانی ہو سکتی ہے۔
پیپلزبس سروس میں ابھی تک مسافروں کے لیے ای ٹکٹنگ کا نظام بھی متعارف نہیں کرایا گیا ہے مخصوص بس اسٹاپ نہ ہونے کی وجہ سے بار بار بس کے رکنے کی وجہ سے بس انتہائی سست روی کا شکار رہتی ہے۔جب کہ پیپلزبس میں طلبا اور بزرگوں کے لیے رعایتی ٹکٹ کی سہولت میسر نہیں ہے۔پیپلز بس سروس (ریڈ بسوں) کو چلانے والی سندھ ماس ٹرانسپورٹ اتھارٹی کی ترجمان امبرین فاطمہ نے اس حوالے سے جسارت سے گفتگو کرتے ہوئے موقف اختیا ر کیا کہ صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ سمیت ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے تمام افسران سندھ میں سیلابی صورتحال کے باعث مصروف ہیں اس وجہ سے بسوں میں آر ٹی ایس سسٹم لگانے میں تاخیر ہورہی ہے جلد ہی پیپلز بسوں میں سفر کرنے والے مسافروں کو تمام سہولت دستیاب ہو گی۔