سیلاب زدگان کیلئے سرکاری امداد میں گھپلے ہونے نہیں دینگے، سراج الحق

409
No fraud

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ سندھ حکمرانوں کی غفلت سے ڈوب گیا، عوام کو خیرات نہیں اپنا حق چاہیے، ماضی کی طرح سیلاب زدگان کے لیے سرکاری امداد کی تقسیم میں گھپلے نہیں ہونے دیں گے۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے بیس روز قبل ایمرجنسی کا اعلان کیا جو کہیں دکھائی نہیں دے رہی، ان خیالات کا اظہار انہوں نے جھڈو، ٹنڈوجان محمد، ڈگری، گجری، سانگھڑ سمیت اندرون سندھ کے دیگر سیلاب زدہ علاقوں کے دورہ کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ نائب امیر جماعت اسلامی ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی، سندھ کے امیر محمد حسین محنتی، سیکریٹری اطلاعات سندھ مجاہد چنا،سردار زبیر خان سولنگی سمیت دیگر ذمہ داران بھی ان کے ہمراہ تھے۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ بے یارومددگار لوگ سڑکوں کے کنارے بیٹھے ہیں۔ مقامی بااثر لوگ اپنی فصلوں کو بچانے کے لیے کہیں کٹ لگاکر تو کہیں پانی کا راستہ روک کر سندھ کے مزید شہروں کو برباد کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ ثابت ہو گیا سندھ حکومت ایک ناکام حکومت ہے۔ حکمرانوں کا سارا زور ہوائی جائزوں پر جب کہ زمین پر قیامت برپا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تینوں بڑی سیاسی جماعتیں آزمائش کے موقع پر بری طرح ایکسپوز ہو گئیں، قوم انتخابات میں ان کی نااہلیوں کا حساب چکتا کر دے گی۔ ظالم حکمرانوں نے ملک کو آئی ایم ایف کے حوالے کر دیا۔ حکومتیں مصیبت کے وقت عوام کو ریلیف دیتی ہیں ہمارے ہاں الٹی گنگا بہہ رہی ہے۔ وفاقی حکومت سیلاب زدہ علاقوں میں بجلی کے بل معاف کرے۔ پورے ملک میں بجلی کے بلوں پر عائد ٹیکسز ختم اور ٹیرف کم کیا جائے۔

سراج الحق نے کہاکہ پچاس ہزار کی آبادی کا جھڈو شہر بربادی کا منظر پیش کر رہا ہے، حکومت چاہتی تو شہر بچ سکتا تھا۔ چاروں طرف مکانات پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ 80 فیصد آبادی ہجرت کرنے پر مجبور ہوئی۔ گھر پانی میں ڈوبے ہوئے مگر رہائشیوں کوپینے کا پانی میسر نہیں۔ صوبائی حکومت بے بس نظر آ رہی ہے۔ یہ پہلا موقع نہیں کہ حکمرانوں کی نااہلی سامنے آئی ہے۔ ہر آزمائش اور دکھ کی گھڑی میں حکمرانوں نے عوام کو تنہا چھوڑا ہے۔ سندھ کے عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ وڈیروں اور جاگیرداروں کی بجائے اہل اور ایمان دار لوگوں کو آگے لائیں تاکہ صوبہ میں بہتری آئے۔انہوں نے زور دیاکہ حکومتی بااثر لوگوں کی زمین بچانے کی بجائے سندھ حکومت انسانوں کو بچانے کے لیے پانی کی گزرگاہوں اور قدرتی راستوں کو کھولے۔

امیر جماعت اسلامی نے مطالبہ کیاکہ متاثرین میں امداد کی تقسیم کو شفاف بنانے کے لیے تحصیل کی سطح پر کمیٹیاں تشکیل دی جائیں اور ان کمیٹیوں میں سول سوسائٹی، صحافی،وکلاء،علمائے کرام اور بزرگ شہریوں کو شامل کیاجائے۔ انھوں نے کہا کہ یہ آزمائش کا موقع ہے ہمیں توبہ استغفار کرنا چاہیے اور ہر حال میں اللہ تعالیٰ کی رحمت کا امیدواربننا چاہیے۔ امیر جماعت نے اس موقع پر الخدمت فاؤنڈیشن کے تحت متاثرین کے لیے قائم کچن اور میڈیکل کیمپ کا دورہ بھی کیا۔