سیلاب زدہ علاقوں میں پانی سے پیدا ہونے والی بیماریاں پھیلنے کا اندیشہ ہے، احسن اقبال

258
cut our kidney

اسلام آ باد: وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ سیلاب زدہ علاقوں میں پانی سے پیدا ہونے والی بیماریاں پھیلنے کا اندیشہ ہے،سیلابی صورتحال سے ملک کو درپیش چیلنجز کا ملکر مقابلہ کرینگے،پاکستان میں مزید بارشوں اور سیلاب کا خدشہ، اقوام متحدہ نے خبردار کردیا،عوام کو امدادی کیمپس سے متعلق مکمل معلومات فراہم کی جائیں ۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی پروفیسر احسن اقبال کی زیر صدارت این ایف آر سی سی کا اجلاس ہوا جس میں سیلابی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں چیئرمین این ڈی ایم اے اور نیشنل کوآرڈینیٹر این ایف آر سی سی بھی شریک ہوئے۔

 اجلاس کے دوران احسن اقبال نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیلابی صورتحال سے ملک کو درپیش چیلنجز کا ملکر مقابلہ کریں گے، پوری قوم آفت کا مقابلہ کرنے کے لئے کمر بستہ ہے۔

 انہوں نے کہا کہ سیلاب زدہ علاقوں میں پانی سے پیدا ہونے والی بیماریاں پھیلنے کا اندیشہ ہے، صحت کی صورتحال پر کڑی نگاہ رکھی جائے اور  بیماریوں سے بچا کے لئے ہنگامی اقدامات اٹھائے جائیں۔ وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ متاثرین کی بحالی اور سیلابی صورتحال سے ہونے والے نقصان کی تلافی کے لئے سروے تیز کیے جائیں، صحیح اعداد و شمار ڈیش بورڈ کے ذریعے ممد و معاون ثابت ہوں گے۔

 احسن اقبال نے مزید کہا کہ این جی اوز اور آئی این جی اوز کو امدادی کارروائیوں میں شامل کرنے کے لئے متحرک کیا جائے، عوام کو امدادی کیمپس سے متعلق مکمل معلومات فراہم کی جائیں، ڈیمز  اور دیگر آبی وسائل میں پانی کی سطح پر نظر رکھی جائے ۔ پاکستان میں آنے والے مہینوں میں مزید بارش کی توقع ہے جب کہ اقوام متحدہ نے متوقع بارشوں سے ابتر سیلابی حالات بدترین ہونے کا خدشہ ظاہر کر دیا ہے۔

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزین کی رپورٹ کے مطابق  پاکستان میں آئندہ مہینوں میں مزید بارشیں ہونے کے امکانات ہیں۔ رپورٹ میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ سیلاب سے متاثرین کے حالات مزید خراب ہوجائیں گے۔ مزید بارشیں لاکھوں سیلاب متاثرین کی مشکلات بڑھا دیں گی۔ رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کا ادارہ پاکستان میں تباہ کن سیلاب سے تباہ ہونے والے علاقوں میں مقامی کمیونٹیز اور پناہ گزینوں کی مدد کے لیے اپنی مدد کو بڑھاتے ہوئے  وسائل اور عملے کو متحرک کر رہا ہے۔

 رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لوگوں کو اس صورت حال میں جس قدر تباہی کا سامنا ہے اس کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا، بہت سے لوگ کھلے آسمان تلے رہ رہے ہیں۔