ڈیرہ اسماعیل خان: پی ڈی ایم کے سربراہ اورمرکزی امیر جمعیت علمائے اسلام مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ اگر ہم عمران خان کی حکومت کو اقتدار سے نہ ہٹاتے تو خدا نخواستہ ملک دیوالیہ یا ٹوٹنے کا ڈر تھا، اب ضدی عمران کا قصہ تمام ہوچکا ہے۔
نظامی ہاﺅس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ حالیہ شدید سیلاب اور بارشوں سے ہونیوالے جانی و مالی نقصانات کے ساتھ ساتھ املاک اور فصلوں کے نقصانات کی وجہ سے پوری قوم کرب سے گزر رہی ہے، ہم نے پہلے دن ہی کہا تھا کہ ہماری پوری توجہ سیاست کی بجائے اس وقت صرف اور صرف سیلاب زدگان کی امداد اور بحالی پر ہونی چاہئے، ایک پارٹی کا سربراہ کہہ رہا ہے کہ سیلاب ہمارامسئلہ نہیں، سیاست کی آڑ میں مصیبت کی اس گھڑی میں قوم کو ریاست کیخلاف اکسا رہا ہے، ہمیں اعتدال کی سیاست پر آنا ہوگا، قوم کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے، اب ضدی عمران کا قصہ تمام ہوچکا ہے، جے یو آئی کا ادنیٰ سے ادنیٰ کارکن بھی سیلاب میں جان لڑا کر متاثرین سیلاب کی امداد کر رہا ہے۔
سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ آنیوالی حکومت کو معاشی طور پر سب سے بڑا چیلنج یہ ہوگا کہ ملک کی معیشت کو کیسے بہتر بنائیں، اگر ہم عمران خان کی حکومت کو اقتدار سے نہ ہٹاتے تو خدا نخواستہ ملک دیوالیہ یا ٹوٹنے کا ڈر تھا، عمران خان کو چلتا کرکے مختصر مدت میں ملک کی معیشت کو سنبھالا دیا اور اب ہم نے ملک کو بچالیا ہے۔ پی ٹی آئی حکومت نے آئی ایم ایف سے جو معاہدے کئے تھے اس پر انکی حکومت کے اس وقت کے اپنے بندوں نے بیان دیئے تھے کہ ہم نے اپنا ملک آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھ دیا ہے، یہی وجہ ہے کہ پی ٹی آئی غلط پالیسیوں کی وجہ سے آج آئی ایم ایف اپنی من مانیاں کر رہا ہے اور پاکستان کو شہ رگ سے پکڑا ہوا ہے۔ ان مسائل کے حل کیلئے قومی یکجہتی کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سیلاب زدگان کی امداد کے حوالے سے جے یو آئی کی تمام تنظیموں کی خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھ رہا ہوں، یونین کونسل کی سطح پر کارکنان متحرک ہیں اور ایک تحریک کے طور پر کام کررہے ہیں۔ قوم نے ہمیں جو ردعمل دیا اس پر عوام کا شکر گزار ہوں۔ متاثرین کی امداد کے بعد انکی بحالی اصل امتحان کا کٹھن مرحلہ درپیش ہوگا۔