اسلام آباد :وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ سیلاب ہمیں بڑا درس دے گیا ہے، جس کا نقصان ہمارے وسائل کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے، اگر ہم سمجھیں کہ اس آفت کا کوئی تنہا مقابلہ کرلے گا تو یہ ممکن نہیں ہے۔
نیشنل فلڈ رسپانس اینڈ کوآرڈی نیشن سینٹر میں ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار اور چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کوحالیہ تاریخ میں دنیا میں سب سے بڑی موسمیاتی نقصان کا سامنا ہے، جس میں 3کروڑ 30 لاکھ آبادی سیلاب سے شدید متاثر ہوئی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان میں سیلاب سے نقصان کا سائز ہمارے وسائل کے مقابلے بہت بڑا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا عزم بھی بہت بڑا ہے ۔ اگر ہم سمجھیں کہ اس آفت کا کوئی تنہا مقابلہ کرلے گا تو یہ ممکن نہیں۔ اس وقت کچھ علاقوں میں بارش 1500 ملی میٹر ہوئی، جہاں پہلے 20 سے 30 ملی میٹر ہوتی تھی۔ ہمارا جنوبی پنجاب،خیبرپختونخوا میں دیر،نوشہرہ،چارسدہ میں بھی سیلاب نے بری طرح متاثر کیاہے۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب سے ایک ملین سے زائد گھروں کا نقصان ہوا جب کہ 5 ہزار کلو میٹر کے قریب سڑکوں کو نقصان ہوا،حالیہ بارشوں کے باعث ملک میں بجلی کے 881 فیڈرز متاثر ہوئے اور 9 ٹرانسمیشن لائنوں کو نقصان پہنچا، 758 فیڈرز کو بحال کیا گیا، بلوچستان میں بجلی کی ترسیل زیادہ متاثر ہوئی۔
دوسری جانب چیئرمین این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ موسم گرما میں چار ہیٹ ویوز کا سامنا کرنا پڑا، سیلاب اوربارشوں سے 1265 افراد جاں بحق ہوئے اور 14 لاکھ گھروں کو نقصان پہنچا، سیلاب سے 7 لاکھ35 ہزار سے زائد لائیو اسٹاک کا نقصان ہوا۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل ایمرجنسی ڈکلیئر کی گئی اور پاک آرمی کی خدمات حاصل کی گئیں، متاثرین کو 25 ہزار فی گھرانا دیا جا رہا ہے۔