کراچی:امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت اور ریاستی اداروں کی ذمہ داری ہے کہ سیلاب زدگان کی بحالی اور آبادکاری کے لیے مؤثر اور ٹھوس اقدامات کریں،متاثرین کی عارضی منتقلی کے لیے سرکاری عمارتوں،کنٹونمنٹ ایریاز،سرکاری مہمان خانوں کو استعمال کیا جائے اور قبضہ مافیا کوروکا جائے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ متاثرین کو ڈی ایچ اے اور بحریہ ٹاؤن میں جگہ دی جائے،سندھ حکومت نے ہمیشہ لسانی سیاست کی ہے اور لسانیت کی بنیاد پر سیاست کرنے والے دیگر گروہوں نے بھی عوام کو تقسیم کیا ہے اس مشکل گھڑی میں اس منفی سوچ اور عمل سے بازرہا جائے۔الخدمت نے ملیر اور گڈاپ میں متاثرین کے لیے خیموں اور عارضی رہائش گاہوں کا انتظام کیا ہے اور ا ن کی بحالی و آبادکاری کے لیے ہاؤسنگ اسکیم کی منصوبہ بندی بھی کی جارہی ہے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ کچن کے نظام کو بھی وسعت دی جارہی ہے،یہاں سے کراچی میں مقیم متاثرین کو کھانا فراہم کیا جارہا ہے،سیلاب زدگان کو ہر گز تنہا نہیں چھوڑیں گے۔
حافظ نعیم الرحمن نے مزیدکہاکہ ملک بھر میں اور بیرن ملک مقیم پاکستانیوں کا الخدمت پر اعتماد ہے اور اسی اعتماد کی بدولت ہمیں بڑے پیمانے پر عطیات مل رہے ہیں اور ہم امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔انہوں نے کہاکہ 2010میں سیلاب کے بعد اگر حکومت اور ادارے آئندہ کے لیے مؤثر اقدامات کرلیتے تو آج اتنا زیادہ نقصان نہ ہوتا،پیپلزپارٹی 14سال سے حکومت کررہی ہے لیکن اندرون سندھ کے عوام کی حالت بدلی اور نہ ہنگامی حالات سے نبٹنے کا کوئی بندوبست کیاگیا،اسی طرح دیگر صوبوں کی حکومتوں نے بھی اپنی ذمہ داری پوری نہیں کی۔