بھارت میں جعلی فنگر پرنٹ بنا کر شہریوں کو بیرون ملک بھیجنے والے گرفتار

294
fake fingerprints

حیدرآباد: بھارتی ریاست تلنگانہ میں پولیس نے جعلی فنگرپرنٹ بنا کر شہریوں کو بیرون ملک بھیجنے والے ملزمان کو گرفتار کرلیا ۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے حیدرآباد کے ایک ہوٹل پر چھاپہ مار کر چار افراد کو حراست میں لے لیا ہے، جن کی شناخت منیشور ریڈی، ایس وینکٹا رمنا، شیوا شنکر ریڈی اور راما کرشنا ریڈی کے نام سے ہوئی ہے اور ان کا تعلق آندھرا پردیش کے ضلع کڑپہ سے ہے۔

پولیس کا کہنا تھا کہ گرفتار افراد میں سے دو بیرون ملک جانے کیلئے فنگرپرنٹ کی سرجری کیلئے موجود تھے، ان دونوں افراد کو کویت سے بے دخل کردیا گیا تھا، دونوں افراد فنگرپرنٹ سرجری کروا کر دوبارہ خلیجی ملک میں داخل ہونا چاہتے تھے،پولیس نے سرجری کے لیے استعمال ہونے والی میڈیکل کٹس قبضے میں لے لیں۔

پولیس  کے مطابق ملزمان نے کم از کم 11 افراد کو بیرون ملک بھیجنے کے لیے ان کی فنگرپرنٹ سرجریاں کیں، پولیس کمشنر مہیش بھگوت نے بتایا کہ منیشور ریڈی، ایس وینکٹا رمنا نے چھ افراد کے فنگر پرنٹ تبدیل کرنے کیلئے سرجری کی اور 1.5لاکھ روپے وصول کئے۔ بعد میں دونوں نے اپنے گاں میں مزید تین سرجری کیں اور ہر ایک سے 25 ہزار روپے وصول کئے جبکہ ہوٹل سے گرفتار کیے گئے شیوا شنکر ریڈی اور راما کرشنا ریڈی کی بھی سرجری کی گئی تھی،فنگرپرنٹ کی تبدیلی سے کویت سے ڈی پورٹ ہونے والے افراد بھارت کے شناختی سسٹم آدھار میں اپنی نئی انٹری کروا کر کویت کے دوبارہ ویزا کے لیے درخواست دیتے تھے۔