اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے بجلی کے بلوں میں 300 یونٹس تک فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ چارجز ختم کرنے کا اعلان کردیا۔
اراکین قومی و صوبائی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ ہم عوام پر بوجھ ڈالیں گے۔پی ٹی آئی نے اپنے ساڑھے تین سالہ دور میں ملکی معیشت کا بیڑہ غرق کر دیا، سبڈی کے نام پر اربوں روپے ہڑپ کئے گئے، قوم عمران نیازی کا اصل چہرہ پہچانے، پاکستان کو معاشی تباہی سے بچانے کیلئے دن رات کوشش کر رہے ہیں۔آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی سے پاکستان دیوالیہ ہونے سے بچ گیا ہے، آئی ایم ایف سے قرض سے حصول کوئی کامیابی نہیں، ہمیں اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا ہو گا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے ہر دور حکومت میں ریکارڈ ترقیاتی کام عوام کے سامنے ہیں، عمران نیازی ایک جھوٹا، فریبی اور انتہا درجے کا دوغلا شخص ہے، ہم نے اس عہد کے ساتھ حکومت سنبھالی کہ ملک کو بحران سے نکالیں گے، پی ٹی آئی کی حکومت جاتے جاتے ہمارے لئے معاشی گڑھا کھود گئی، عالمی منڈی میں تیل کی بلند قیمتوں کے باوجود ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم کر دیں۔
انہوں نے کہا کہ سابق حکومت کے دور میں 52 روپے فی کلو والی چینی 100 روپے تک پہنچ گئی، کرپٹ حکومت نے سبسڈی کے نام پر اربوں روپے ہڑپ کئے، جب عالمی منڈی میں گیس سستی تھی تو اس کی خریداری کے معاہدے نہ کئے، پی ٹی آئی کی حکومت نے سوائے چور اور ڈاکو کے نعرے لگانے کے سوا کچھ نہ کیا، پی ٹی آئی نے ساڑھے تین سالہ دور میں معیشت کا کچومر نکال دیا، آئی ایم ایف پروگرام کو رکوانے کیلئے آئی ایم ایف کو خط لکھے گئے۔
انہوں نے کہا کہ قوم جانتی ہے کہ کس طرح سیاسی مخالفین کو انتقام کا نشانہ بنایا گیا۔مکافات عمل ایک اٹل حقیقت ہے اس لئے ہر شخص کو اپنی اوقات میں رہنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی ہدایت پر اپوزیشن رہنماؤں پر جھوٹے مقدمات بنائے گئے، عمران نیازی شاید اس دن پیدا ہوا جب پوری دنیا میں لوگ جھوٹ بول رہے تھے، عمران نیازی نے برادر اسلامی اور دوست ممالک کو ناراض کرکے سفارتی طور پر ملک کو تنہا کیا۔موجودہ حکومت پاکستان کی تمام نمائندہ سیاسی پارٹیوں پر مشتمل ہے، جب ہم حکومت میں آئے تو ہمیں حالات کی سنگینی کا علم تھا، تیل کی قیمتیں بلند ترین سطح پر تھیں لیکن اس عزم کے ساتھ حکومت سنبھالی کہ ملک کو مسائل سے نکالیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سابق حکومت نے آئی ایم ایف معاہدہ کی پاسداری نہیں کی۔آئی ایم ایف نے موجودہ حکومت سے تقاضا کیا کہ معاہدہ کو پورا کیا جائے۔پٹرول اور ڈیزل کو مہنگا کرنے کا فیصلہ انتہائی مجبوری میں کیا، اس سے بڑی سازش کیا ہو سکتی ہے کہ ملک کو دیوالیہ کرنے کی سازش کی گئی۔عمران خان چاہتا تھا کہ پاکستان سری لنکا بن جائے، عوام اس کا چہرہ دیکھ لیں، اگر یہ خواہش نہ ہوتی تو ان کا وزیر خزانہ خط کیوں لکھتا۔