کراچی : سندھ میں حالیہ بارش اورسیلاب کی تباہ کاریوں پر سندھ ہائی کورٹ نے فوری اقدامات لینے کا حکم دے دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ سکھربنچ نے سخت احکامات جاری کرتے ہوئے ہرتحصیل میں فوری ٹینٹ سٹی قائم کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
سکھر بنچ نے ٹینٹ سٹی میں خوراک اورطبی سہولیات قائم کرنے کا حکم بھی دیتے ہوئے ہدایت کی کہ فوری طورپر بارش کا جمع پانی نکالا جائے۔
سندھ ہائی کورٹ سکھربنچ نے حکم دیا کہ بارش کا پانی فوری نکال کر رپورٹ پیش کی جائے۔ لوگ سندھ میں بے یارو مددگارمررہے ہیں انہیں بچایا جائے۔
عدالت نے حکم دیا کہ سول جج کی سربراہی میں سٹیزن کمیٹیاں قائم کی جائیں اورٹینٹ سٹی میں موبائل اسپتال لازمی قائم کی جائیں۔
سندھ ہائی کورٹ نے اس حوالے سے کمیٹی میں بلدیاتی نمائندوں اوروکلا کو شامل کرنے کا حکم بھی دیا اورکہا کہ نہروں میں پڑنے والے شگاف بند کیا جائے۔
سندھ ہائی کورٹ سکھربنچ نے افسران پر سخت برہمی کا اظہارکرتے ہوئے جسٹس ظفر احمد راجپوت نے ریمارکس دیے کہ متاثرین کے لیے آنے والا سامان وڈیروں کے حوالے کیا جا رہا ہے۔
جسٹس ظفر احمد راجپوت نے کمشنرسے استفسار کیا کہ اس وقت کتنے لوگوں کو ریسکیو کیا گیا، کیا سہولیات فراہم کی گئیں۔ اس مشکل وقت میں ہر انسان مدد کرنے کو تیار ہیں۔
عدالت نے مذید ریمارکس دیے کہ کوئی فرعون یا نمرود ہی ہوگا جو مدد نہیں کرے گا۔