آئی ایم ایف کا پروگرام وہ ہے جو عمران حکومت نے کیا تھا،شاہد خاقان عباسی

232

اسلام آ باد :پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے آج جو صورتحال ہے وہ عمران حکومت کی کوتاہیوں کی وجہ سے ہے،آئی ایم ایف کا پروگرام وہ ہے جو عمران حکومت نے کیا تھا، ایسے معاہدے جب کوئی حکومت بھی کرے حکومت ان معاہدوں پر عملدرآمد کی پابند ہوتی ہے۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پاکستان میں بدترین سیلاب آیا ہے، سندھ، جنوبی پنجاب، بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں بے پناہ تباہی ہوئی ہے۔ شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ سیلاب زدگان کی مدد کی جائے، معاشی مشکلات کے باوجود کوشش ہے عوام کو ریلیف دیں۔

 انہوں نے کہا کہ معیشت کو استحکام دینے کی کوشش چار ماہ سے جاری ہے، افسوسناک ہے کہ ملک کے حالات تشویشناک ہوں اور سیلاب کی صورتحال ہو۔

سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ  آئی ایم ایف کا پروگرام وہ ہے جو عمران حکومت نے کیا تھا، ایسے معاہدے جب کوئی حکومت بھی کرے حکومت ان معاہدوں پر عملدرآمد کی پابند ہوتی ہے۔

 انہوں نے کہا کہ عمران حکومت نے بار بار معاہدہ توڑا، آئی ایم ایف کا معاہدہ توڑ کر عمران نے حکومت جاتی دیکھ کر پٹرول کی قیمت کم کر دی۔

 شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ گیس، بجلی کی قیمتیں نہیں بڑھائیں جس سے معیشت کو بے پناہ نقصان ہوا، آج جو صورتحال ہے وہ عمران حکومت کی کوتاہیاں اور نالائقی تھی۔

انہوں نے کہا کہ مفتاح اسماعیل نے عمدہ کام کیا، مشکل فیصلوں پہ پارٹی کے اندر بھی ناراضگی تھی جبکہ چار ماہ کی محنت کے بعد آئی ایم ایف بورڈ کے ساتھ حکومت کی میٹنگ تھی۔

 شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ شوکت ترین جو کئی حکومتوں میں شامل رہے اور آئی ایم ایف پروگراموں سے واقف تھے، وہ جانتے ہیں کون سی بات کرنی چاہئے اور کیا نہیں کہنا چاہئے۔

 انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود عمران کی مشاورت اور جماعت کی پالیسی کے تحت اپنے صوبائی وزرائے خزانہ کو فون کیے، پنجاب اور خیبر پختونخوا کے وزرائے خزانہ سے کہا وفاقی حکومت کو خط لکھیں کہ ہم اپنی کمٹمنٹ پوری نہیں کر سکتے۔

 ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کے وزیر خزانہ محسن لغاری نے کہا ریاست کا کیا ہو گا؟ اس پہ شوکت ترین نے کہا ریاست کو چھوڑو یہ دیکھو ہماری جماعت کے ساتھ کیا ہو رہا ہے۔

 شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ یہ عمران کی ہمیشہ سے سوچ رہی ہے کہ بس میری سیاست چلنی چاہیے۔