سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ادویات کی فراہمی کے لیے الخدمت اور ادویات ساز ادارے فارمیو میں معاہدہ

687

کراچی(اسٹاف رپورٹر) سیلاب متاثرہ علاقوں میں ادویات بھیجنے کے لیے الخدمت فاؤنڈیشن اور مقامی ادویات ساز کمپنی فارمیو کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ، ادویات ساز ادارے کی جانب سے دواؤں کی فراہمی کے لیے فلاحی تنظیم الخدمت کو ابتدائی طور پر 50 لاکھ روپے فراہم کیے گئے ہیں۔

الخدمت کراچی کے میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر ثاقب انصاری نے کہا ہے کہ الخدمت فاؤنڈیشن ملک بھر میں سیلاب متاثرین کے لیے امدادی سرگرمیاں کر رہی ہیں، ماضی میں بھی ملک میں جہاں جہاں ڈیزاسٹر ہوئے ہم نے ریسکیو کا کام کیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ادویہ ساز ادارے فارمیو کے مینیجنگ ڈائریکٹر ہارون قاسم، سی ای او جمشید احمد، الخدمت ہیلتھ فائونڈیشن کے منیجنگ ڈائریکٹر محمدسفیان احمد اور پاکستان ہیلتھ سسٹم فارماسسٹس کے سربراہ ڈاکٹر عبدالطیف شیخ بھی موجود تھے۔

الخدمت فائونڈیشن کے مینیجنگ ڈائرکٹرمحمد سفیان نے کہا کہ اس وقت الخدمت فاؤنڈیشن ریسکیو اور ریلیف کی سر گر میوں کے ساتھ ساتھ بڑی تعداد میں میڈیکل کیمپس بھی منعقد کر رہی ہے اور اب تک ملک بھر میں 135 میڈیکل کیمپس منعقد کیے گئے ہیں جن میں 24 ہزار سے زاید سیلاب متاثرین کا طبی معائنہ کیا گیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا ٹارگٹ ہے کہ اگلے ایک ماہ میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پانچ سوسے زیادہ میڈیکل کیمپس منعقد کیے جائیں گے جو ضرورت کو دیکھتے ہوئے بڑھ بھی سکتے ہیں اس وقت میڈیکل کیمپس میں دواؤں کی اشد ضرورت ہے اور یہ ہمارے لیے ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس مقصد کے لیے الخدمت فاؤنڈیشن کا ادویات کے لیے فارما انڈسٹری سے رابطہ ہوا ہے اور فارمیو کے ساتھ معاہدہ طے پایا ہے جس نے ابتدائی طور پر ایک خطیر رقم دوائوں کی مد میں فراہم کی ہے۔

فارمیو کے مینیجنگ ڈائریکٹر ہارون قاسم نے کہاکہ ملک بھر میں آنے والے سیلاب کو پوری دنیا نے بہت بڑی آفت قرار دیا ہے، کراچی سمیت سندھ بھر میں ریکارڈ بارشیں ہوئی ہیں جس کی وجہ سے انفرا اسٹرکچرتباہ ہو چکا ہے۔

فلاحی تنظیموں کی جانب سے ریلیف کا کام جاری ہے لیکن اب متاثرین کو وبائی بیماریوں کا سامنا کرنا پڑے گا اور ان بیماریوں کے علاج کے لیے دواؤں کی ضرورت ہوگی۔

الخدمت ایک منظم ادارہ ہے اس لیے ہم نے ان کے ساتھ معاہدہ کیا ہے ان کے پاس تربیت یافتہ ٹیم موجود ہے۔ ہم نے پی ایس ایچ پی کے ساتھ مل کر دواؤں کی ایک فہرست بھی مرتب کی ہے تاکہ اگر کسی کو دوائیں عطیہ کرنی ہوں تو وہ ان ادویات کو سیلاب متاثرہ علاقوں میں بھیجیں اور غیر ضروری ادویات نہ بھیجی جائیں تاکہ فنڈز ضائع نہ ہوں۔

فارمیو کےسی ای او جمشید احمد نے کہا کہ اب تک جو لوگ بیماری ہیں اس میں سے 15 سے 16 فیصد لوگ بیماریوں کا شکار ہونگے اور ایک اندازے کے مطابق آئندہ چند ماہ میں50 لاکھ لوگ بیمار ہو سکتے ہیں، ظاہر ہے پانی آلودہ ہے جس کی وجہ سے پیٹ کی بیماریاں جنم لیں گی، ایک ایک خیمے میں کئی کئی لوگ ٹھہریں گے تو اس کے نتیجے میں جلدی بیماریاں پھوٹ سکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا ایک اندازہ ہے کہ ایک فرد کے لیے 220 روپے کی ادویات کی ضرورت ہونگی اس طرح ہمیں ایک ارب روپے سے زاید کی دواؤں کی ضرورت ہوگی ۔

انہوں نے کہا کہ الخدمت فاؤنڈیشن کا اپنا وئیرہاؤس ہے ان کی اپنی فارماسسٹ کی ٹیم ہے اور یہ خود کولڈچین مینٹین کرکے سیلاب متاثرہ علاقوں میں دوائیں پہنچائیں گے، الخدمت کا ایک آرگنائز اسٹرکچر ہے جو ذمہ داری سے دوائیں پہنچائیں گے،ابتدائی طور پر ہم انہیں 50 لاکھ دے رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ہزاروں لوگ ہونگے جو دوائیں خود سے بھیج رہے ہونگے اور انہیں علم نہیں ہوگا کہ کون سی دوا بھیجنی ہے اس کے لیے ہم نے دواؤں کی ایک فہرست مرتب کی ہے تاکہ صرف وہی دوائیں بھیجی جائیں جو ضروری ہیں تاکہ وسائل ٹھیک طریقے سے استعمال ہوں۔

پی ایس ایچ پی کے سربراہ عبدالطیف شیخ نے کہا کہ ہماری کوشش ہے بحیثیت فارماسسٹ ہم بھی سیلاب زدگان کی مدد کریں، ان کے ساتھ مل کر ایک فہرست تیار کی ہے جو بھی دوائیں عطیہ کرے وہ اس فہرست کے مطابق دوائیں عطیہ کرے، ہم نے دیکھا تھا لوگ تمام دوائیں عطیہ کردیتے ہیں جن کی ضرورت نہیں ہوتی۔

الخدمت کراچی کے میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر ثاقب انصاری نے کہا کہ الخدمت کے پی، بلوچستان، پنجاب اور سندھ بھر میں ریلیف کا کام کر رہی ہے، اب ہمیں محسوس ہو رہا ہے جو لوگ سڑکوں اور ٹینٹوں میں موجود ہے انہیں وبائی امراض لاحق ہو رہے ہیں۔

اس لیے اب ہمیں ان کے علاج کے لیے دواؤں کی ضرورت ہے۔ ہماری تمام لوگوں سے درخواست ہے کہ جو لوگ دوائیں بھیجنا چاہتے ہیں وہ ہمیں عطیات دیں ہم ان کی دوائیں ایمانداری کے ساتھ سیلاب سےمتاثرہ علاقوں تک پہنچائیں گے۔