نئی دہلی :بھارت میں ایک ٹرین پلیٹ فارم پر خاتون کے ساتھ سوئے ہوئے بچے کو اغوا کرنے کی چونکا دینے والی ویڈیو منظر عام پر آنے کے پانچ دن بعد ریاست اتر پردیش اور ریلوے پولیس نے حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی)کی ایک مقامی رہنما اور ان کے شوہر سمیت 8 افراد کو گرفتار کرلیا۔
یہ واقعہ پولیس کے مطابق 24 اگست کو صبح 4 بجے کے قریب پیش آیا۔جنرل ریلوے پولیس(جی آر پی)کی جانب سے جاری کردہ اس واقعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں نظر آرہا ہے کہ سات ماہ کا یہ بچہ متھر سٹیشن کے پلیٹ فارم پر اپنی ماں کے ساتھ سویا ہوا ہے۔
رات کے وقت سنسان پلیٹ فارم پر ایک آدمی آہستہ آہستہ سوئی ہوئی اس فیملی کے قریب پہنچتا ہے اور پھر بچے کو اٹھا کر بھاگ جاتا ہے۔اسی واقعہ سے جڑی ایک اور سی سی ٹی وی فوٹیج میں مبینہ طور پر سٹیشن کے باہر وہی شخص بچے کے ساتھ ایک آٹو رکشہ میں سوار ہوتے نظر آ رہا ہے۔
ریلوے پولیس متھرا کے ایس پی محمد مشتاق نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پولیس نے بچے کا سراغ لگانے کے لیے چھ ٹیمیں تشکیل دیں اور تفتیش میں ایک سنڈیکیٹ یعنی ایسے منظم گروہ کا پردہ فاش ہوا جس میں دو ڈاکٹر بھی شامل ہیں۔ پولیس نے کہا کہ
یہ ڈاکٹر متھرا سے چند کلومیٹر دور ضلع ہاتھرس میں اور دو نرسوں سمیت دیگر افراد کی مدد سے ایک ہسپتال سے سنڈیکیٹ کو چلاتے تھے۔ان ڈاکٹروں کو واردات کا ماسٹر مائنڈ قرار دیتے ہوئے جی آر پی آفس نے ٹوئٹر پر تصدیق کی کہ مغوی بچہ متھرا سے تقریبا 100 کلو میٹر دور فیروز آباد سے بازیاب کر لیا گیا
جس کے بعد اسے اس کی ماں کے حوالے کر دیا گیا ۔ایس پی مشتاق نے کہا کہ ہمیں تحقیقات کے دوران پتہ چلا کہ یہ ایک منظم گینگ کا حصہ ہیں، جس میں چند بچہ چرانے والے ہیں، چند بچہ بیچنے والے ہیں اور گینگ میں چند خواتین بھی شامل ہیں۔پولیس سی سی ٹی وی فوٹیج اور کال ریکارڈ کی مدد سے ملزمان تک پہنچنے میں کامیاب ہوئی ہے۔