اسلام آباد: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ لاکھوں پاکستانیوں نے سیلاب متاثرین کے لیے امداد دی، اس قومی جذبے کو کبھی شکست نہیں دی جا سکتی۔
سراج الحق نے کہاکہ یہ وقت آپس میں لڑنے کا نہیں، اپنے بہن بھائیوں کو غیر ملکی اداروں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے۔ صوبائی اور وفاقی حکومتیں تاحال حالت جنگ میں ہیں، انھیں کہتا ہوں کہ عالمی سطح پر پاکستان کی بدنامی نہ کریں، یکجا ہو کر بے سہارا لوگوں کی مدد کے لیے آگے بڑھیں۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ حکومت نے سیلاب متاثرین کے لیے ابھی تک صرف اعلانات کیے ہیں۔ گھر کی تعمیر کے لیے پانچ لاکھ سرکاری امداد ناکافی، متاثرین کو کم از کم تیس لاکھ دیے جائیں۔ تمام متاثرین کو یقین دلاتے ہیں کہ جماعت اسلامی آپ کی خدمت جاری رکھے گی، سیلاب زدگان کی مکمل بحالی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
سراج الحق نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں اس وقت قحط کا سا سماں ہے۔ حکومت سیلاب زدہ علاقوں میں بجلی اور دیگر یوٹیلٹی بلز کو مکمل طور پر معاف کرے۔ سیلاب نے کسانوں کی فصلیں تباہ کر دیں، مویشی بہا لے گیا، نقصانات کا ازالہ کیا جائے۔ حکومت کسانوں کو کھادیں، بیج اور دیگر زرعی مداخل کی مفت فراہمی یقینی بنائے تاکہ وہ اپنی فصلیں دوبارہ اگا اور زرعی رقبہ آباد کر سکیں۔ حکومت نے سیلاب متاثرین کو کوئی ریلیف نہیں پہنچایا، محفوظ مقامات کے لوگ بھی مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ حکمران آئی ایم ایف کے حکم پر نت نئے ٹیکسز لگا دیتے ہیں۔ پوچھتا ہوں کہ مراعات یافتہ طبقہ بھی ملک کے لیے کبھی کوئی قربانی دے گا یا صرف عوام کا ہی خون نچوڑا جاتا رہے گا۔ حکمران حالات کو اس نہج پر نہ لے کر جائیں کہ غریب عوام ان کے محلات اور دفاتر کا رخ کر لیں۔
سراج الحق نے کہا کہ انھوں نے حالیہ دنوں میں چاروں صوبوں کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا ہے۔ مشکلات کے باوجود متاثرین کی ہمت اور حوصلے کو داد دینا پڑے گی۔ خواتین نے بھی مشکل وقت میں شانہ بشانہ ہو کر مردوں کا ہاتھ بٹایا ہے ، محفوظ علاقوں میں مقیم پاکستانیوں اور اوورسیز بھی دل کھول کر امداد فراہم کر رہے ہیں۔ کسی بھی مشکل صور ت حال میں پاکستانیوں کا یہ جذبہ ہمیشہ قابل ستائش اور قابل تحسین رہا ہے۔