دوست وہ جو مصیبت میں کام آئے، چین کی دوستی کی کوئی حد نہیں ہے ،سیلاب سے متاثرین

355

کوئٹہ :سیلاب سے متاثرہ افراد نے کہا ہے کہ  چین کی دوستی کی کوئی حد نہیں ہے،چینی کمپنی نے اپنے سیلاب سے متاثرہ  ورکر کو  روزمرہ کی ضروریات زندگی کے ساتھ رہنے کے لیے دوسرا گھر دیدیا  ۔گوادر پرو کے مطابق  چین کی فضائیہ نے   پاکستان کو انسانی   ہمددری امداد   پہنچانے کیلئے وائی 20 طیارہ  بھیجا

جس میں 3000 خیمے بھی شامل  تھے  تاکہ ملک کے تمام سیلاب زدہ علاقوں میںامداد اور بحالی کا کام کیا جاسکے۔ 14 جون سے پاکستان کے جنوبی اور شمالی علاقوں میں طوفانی بارشوں کے نتیجے میں آنے والے تباہ کن سیلاب کے نتیجے میں 1000 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

سیلاب سے ہونے والے نقصان کا تخمینہ لگ بھگ 10 بلین ڈالر ہے۔گوادر پرو کے مطابق  پاکستان شدید بارشوں اور سیلاب کی تباہ کاریوں سے نبرد آزما ہونے کے بعد جس سے بنیادی ڈھانچے کی تباہی، متاثرین کی بے گھری  اور اموات شامل ہیں،

چین نے پاکستان کے ساتھ اپنے بھائی چارے کے عزم اور ایک ذمہ دار عالمی طاقت  اور  ذمہ داریوں کی تکمیل کے طور پر امداد کی فراہمی شروع کی ہے۔ گوادر پرو کے مطابق  زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے چین کے اس اقدام کی تعریف کی جب اس نے سیلاب اور املاک کی تباہی سے متاثرہ پاکستان کو ریلیف اور نقد امداد فراہم کرنے کا اعلان کیا،

جس نے جون کے وسط سے ہزاروں افراد کو بے حال کر دیا ہے۔ سندھ میں سماجی کارکن ضمیر خدابخش نے کہا کہ محاورہ ” دوست وہ جو مصیبت میں کام آئے ” چین  کے حوالے سے  یہ کہاوت بہترین  ہے کیونکہ جب بھی پاکستان قدرتی آفت میں ڈوبتا ہے تو وہ ہمیشہ اپنی انسانی امداد کا مظاہرہ کرتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ چین کی دوستی کی کوئی حد نہیں ہے۔بلوچستان میں سیلاب زدہ زلیخا بی بی نے بتایا کہ میرے شوہر ایک چینی کمپنی میں کام کرتے ہیں اور جس دن سے کمپنی کو یہ حقیقت معلوم ہوئی کہ طوفانی بارشوں کے باعث ہمارا گھر گر گیا ہے، ہمیں روزمرہ کی ضروریات زندگی کے ساتھ رہنے کے لیے دوسرا گھر دیا گیا ہے۔