وفاقی و صوبائی حکومتیں جنگ بندی کرکے سیلاب متاثرین کی مدد کریں، سراج الحق

284
flood victims

ڈی جی خان: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں جنگ بندی کر کے سیلاب متاثرین کی بحالی پر توجہ دیں۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ سیلاب سے کئی بستیاں صفحہ ہستی سے مٹ گئیں، لوگوں کی عمر بھر کی جمع پونچی پانی میں بہہ گئی، حکمران مخلوق خدا پر رحم کریں۔ پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی عوام کے لیے نہیں، کرسی کی خاطر دست و گریبان ہیں۔ لاکھوں افراد بے گھر ہو کر خواتین اور بچوں سمیت سڑکوں پر بیٹھے ہیں اور امداد کے منتظر ہیں۔ وزیراعظم کی ذمہ داری تھی کہ اسلام آباد کی بجائے سیلاب زدہ علاقوں میں جاتے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب بنی گالہ کی بجائے جنوبی پنجاب کا دورہ کرتے، ہفتے گزر گئے لوگ سرکار کے تعاون کے منتظر ہیں۔ حکمرانوں نے مصیبت کی گھڑی میں کبھی بھی عوام کو اپنائیت کا احساس نہیں دلایا، ووٹ لینے کے لیے پہنچ جاتے ہیں۔ حکمرانوں کی جیبوں میں عوام کا پیسہ ہے، متاثرین سے کہتا ہوں کہ وہ وزیروں، ممبران پارلیمنٹ، بیوروکریسی سے امداد نہیں اپنا حق مانگیں۔ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب نے سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے بروقت اقدامات نہ کیے تو ان کے دفاتر کا گھیرائو کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے تونسہ، ڈی جی خان، فاضلپور سمیت جنوبی پنجاب کے سیلاب سے متاثرہ مختلف علاقوں کے دورہ کے موقع پر متاثرین اور مقامی میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انھوں نے ملک بھر میں مخیر حضرات سے اپیل کی کہ وہ متاثرین کی مدد کے لیے دل کھول کر الخدمت فائونڈیشن کو امداد اور عطیات پہنچائیں تاکہ بے سہارا لوگوں کی بروقت مدد کو یقینی بنایا جا سکے۔

امیر جماعت کا کہنا تھا کہ اگر وفاقی و صوبائی حکومتوں کو اپنی لڑائی سے فرصت نہیں تو وسائل جماعت اسلامی کو فراہم کریں۔ ہم خود متاثرین کی بحالی کا فریضہ انجام دے سکتے ہیں۔ جماعت اسلامی اور الخدمت فائونڈیشن کے دو ہزار سے زائد رضاکار صرف جنوبی پنجاب میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔