اسلام آباد :وفاقی وزیر ریلوے و ہوا بازی خواجہ سعد رفیق نے سینٹ کو بتایا ہے کہ پی آئی اے اور نیویارک میں روز ویلٹ ہوٹل کو فروخت نہیں کیا جا رہا۔
جمعرات کو سینٹ میں سینیٹر سردار شفیق ترین کے توجہ دلائو نوٹس کے جواب میں خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ نیویارک میں روز ویلٹ ہوٹل 1050 کمروں پر مشتمل سو سال پرانی عمارت ہے، اس کی مالیت ایک ارب ڈالر سے زائد ہے، اسے فروخت نہیں کیا جا رہا، اس کے بے پناہ مسائل اور طاقت ور یونین بڑا مسئلہ ہے، وہاں کی اتھارٹیز بھی یونین کی حمایت کرتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کوویڈ 19کی وبا شروع ہونے کے بعد سے یہ ہوٹل بند ہے اور اسے چلانے کے لئے بھی بہت زیادہ مالی وسائل کی ضرورت ہے، ہماری رائے ہے کہ مالیاتی مشیر مقرر کر کے اسے ہم 49 منزلوں تک لے جا سکتے ہیں، ابھی اس کی 19 منزلیں ہیں، کچھ پیسے مل جائیں تو 300 سے 350 کمرے فعال ہو سکتے ہیں اور ہمارے اخراجات بھی پورے ہو جائیں گے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کو فروخت کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے اور نہ ہی پی آئی اے کی حالت بدلنے کے لئے حکومت سے کسی بیل آئوٹ پیکج کی ضرورت ہے، ایوی ایشن پالیسی سے مسائل پیدا ہوئے، الزامات لگانے کی بجائے حقائق کو دیکھنا چاہیے، پی آئی اے میں بہتری آ رہی ہے، نئے جہاز بھی خریدے جا رہے ہیں اور تین چار سال بعد ہمیں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پر جانا ہی پڑے گا لیکن موجودہ حکومت پی آئی اے کو اپنے پائوں پر کھڑا کرے گی۔