شہباز گل کا 2 دن کامزید جسمانی ریمانڈ : پی ٹی آئی کا ہائی کورٹ جانے کا اعلان

325

اسلام آباد: ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کی جج زیبا چوہدری نے غداری کے مقدمے میں گرفتار شہباز گل کا 2 دن کامزید جسمانی ریمانڈ دے دیا۔دو دن بعد ملزم کو پھر عدالت میں پیش کرنے کا حکم۔ پی ٹی آئی نے عدالتی فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ جانے کا اعلان کر دیا۔

 تفصیل کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما شہبازگل پر افواج پاکستان کے خلاف اکسانے کا الزام ہے۔شہباز گل کا جسمانی ریمانڈ مسترد ہونے کے حکم کے خلاف نظرثانی درخواست پر سماعت ہوئی۔

پولیس نے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد ہونے کے خلاف نظرثانی درخواست دائر کررکھی تھی۔ ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری کیس کی سماعت کی۔ شہباز گل کے وکلاء سلمان صفدر اور فیصل چوہدری عدالت میں پیش ہوئے۔اسپیشل پراسیکیوٹر رضوان عباسی دلائل کا آغاز کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ شہباز گِل کی گرفتاری کے بعد جوڈیشل مجسٹریٹ نے دو روز کا جسمانی ریمانڈ دیا تھا۔

تفتیشی افسر کی جانب سے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔ملزم بار بار جھوٹ بول رہاہے۔ پولی گرافک ٹیسٹ کروانا ہے۔اسپیشل پروسیکیوٹر رضوان عباسی نے شہباز گل پر مقدمے میں درج الزامات عدالت کے بتائے ڈیوٹی مجسٹریٹ کو تمام پہلوؤں کو دیکھنا چاہیے لیکن استدعا مسترد کردی گئی۔

 پیمرا سے انٹرویو کی مزید تفصیلات لیکر ایف آئی اے کو بھیج دی گئی ہیں۔ڈیوٹی مجسٹریٹ نے کیسے فیصلہ دیدیاکہ ملزم کا جسمانی ریمانڈ نہیں چاہیے، ابھی ملزم کی مزید تفتیش مکمل کرنی ضروری ہے۔ملزم شہبازگل پولیس کے سامنے اقرار کرچکے ہیں کہ ان کا ایک موبائل فون ڈرائیور کے پاس ہے۔تفتیشی افسر نے واضح لکھا کہ محض ریکوری نہیں بلکہ مختلف پہلوؤں پر تفتیش بھی کرنی ہے۔

ملزم شہبازگل ایک سیاسی جماعت سے تعلق رکھتے ہیں۔نہیں چاہتا ثبوتوں کو ختم کردیا جائے۔پولیس نے ملزم شہبازگل کابیان سچ پر مبنی قرار نہیں دیاتھا۔جوڈیشل مجسٹریٹ نے ملزم کے بیان کو حتمی کیسے مان لیا؟