سندھ ہائی کورٹ :غیرقانونی تعمیرات کرنیکی اجازت دینے والے افسران کی نشاندھی کرنے کا حکم

283

  کراچی : سندھ ہائیکورٹ نے غیرقانونی تعمیرات کیس میں  ڈی جی ایس بی سی اے کو انکوائری کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ غیرقانونی تعمیرات کرنے کی اجازت دینے والے افسران کی نشاندھی کی جائے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں پلاٹ نمبر 46/4 ناظم آباد میں 400 مربع گزپر پورشن بنانے کے کیس میں عدالت نے ڈی جی ایس بی سی   اے  کو انکوائری کرنے کا حکم دے دیا۔

عدالت نے کہا کہ ذمہ داران کے خلاف کارروائی کرکے 30 روز میں فہرست جمع کرائیں۔ ڈپٹی ڈائریکٹر ایس بی سی اے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے عدالت نے پوچھا کہ بتایا جائے، کس کے خلاف کیا کارروائی کی؟ جنہوں نے نقشے پاس کیا، بتائیں کیا کارروائی کی؟ بلڈنگ بنتے وقت دیکھتے نہیں آپ لوگ؟

عدالت کے پوچھنے پرایس بی سی اے حکام عدالت کو اطمینان بخش جواب نہ دے سکے۔ جسٹس سید حسن اظہر رضوی نے وکیل ایس بی سی اے پراظہارِبرہمی کرتے ہوئے کہا کہ ایسے لوگوں کو یہیں پیش کرتے ہیں جو گونگے بہرے ہوں۔

 400 اسکوائر یارڈ پر کیسے پورشن بن گئے؟ عدالت نے مذید ریمارکس دیے کہ ذمہ دار ایس بی سی اے افسران کو نوکری پر رہنے کا حق نہیں۔ لوگ کروڑوں روپے خرچ کرکے غیر قانونی پورشن خرید لیتے ہیں۔ محمد عامردرخواست گزارنے عدالت سے استدعا کی کہ غیر قانونی تعمیرات کو فوری گرانے کا حکم دیا جائے۔