ناانصافیاں ناقابل برداشت، عوام اسلام آباد جانے کیلیے تیار رہیں، سراج الحق

377
incompetent rulers

پشاور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت ہر روز غریب عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالتی ہے۔ 34یونٹ جلانے والے کو 7ہزار کا بل بھیج دیا جاتا ہے۔ بجلی کے بلوں میں جی ایس ٹی، انکم ٹیکس، فیول ایڈجسٹمنٹ سرچارج اور نہ جانے کون کون سے تاوان شامل کر دیے جاتے ہیں۔

سراج الحق نے کہاکہ  حد تو یہ ہے کہ مساجد کو بھی ٹی وی ٹیکس بھیجے جاتے ہیں۔ مزدور، رکشے والا، غریب کاشتکار سرکاری بنگلوں اور ریسٹ ہائوسز کے بلز کیوں ادا کرے؟ پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کی لڑائی ذاتی مفادات کے لیے، جماعت اسلامی عوام کے حقوق کے لیے میدان میں ہے۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان  کا کہنا تھا کہ بجلی کے بلوں کی شکل میں غریبوں کو لوٹنے کے عمل کو عدالت میں چیلنج کریں گے، ناانصافی مزید برداشت نہیں کر سکتے، عوام اسلام آباد جانے کے لیے تیار رہیں۔

سراج الحق نے واضح کیا کہ اگر حکومت یہ کہتی ہے کہ آئی پی پیز سے مہنگے معاہدوں کی وجہ سے بجلی مہنگی ہے تو ان لوگوں کو پکڑا جائے جنھوں نے مہنگے معاہدے کیے، غریب عوام حکمرانوں کے ظلم کی سزا بھگتنے کے لیے تیار نہیں، خیبرپختونخوا 20 ارب یونٹ سستی بجلی پیدا کرتا ہے جب کہ 12ارب یونٹ اس کی ضرورت ہے۔ خیبرپختونخوا سے بجلی پیدا ہونے کی فی یونٹ قیمت 87پیسہ ہے جب کہ عوام کو 20روپے فی یونٹ کے حساب سے بل بھیجے جاتے ہیں۔

 انھوں نے کہ اگر ظالم حکمران عوام کو کچھ دے نہیں سکتے تو کم از کم اس ظالمانہ مہنگائی اور بے روزگاری کی وجہ سے عوام کے پاس جو بچا کھچا رہ گیا ہے وہ تو نہ چھینے۔ پی ٹی آئی نو سالوں سے خیبرپختونخوا میں اقتدار میں ہے، اس سارے عرصے میں نالائق اور نااہل حکمرانوں نے عوامی بہتری کے لیے ایک قدم بھی نہیں اٹھایا۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ  پی ڈی ایم کی حکومت نے معاشی مشکلات کم کرنے کے لیے بلند و بانگ دعوے کیے، لیکن اس کے اقدامات کی وجہ سے عوام کا جینا اور مرنا دونوں محال ہو گئے ہیں۔ اب صرف ایک راستہ بچا ہے اور وہ اسلامی انقلاب ہے۔ لوگوں کو حقیقی تبدیلی چاہیے جو صرف جماعت اسلامی ہی لا سکتی ہے۔