لاہور: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حکمرانوں نے لوٹ مار کا بازار گرم کیا ہوا ہے۔ ملک اور قوم کو سیاسی و معاشی دہشت گردی کا نشانہ بنانے والے اپنے انجام کی فکر کریں۔
دیرپائن کی تحصیل مسکینی میں کارکنان کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ پی ڈی ایم اور پی پی کی اتحادی حکومت نے چندماہ میں ہی عوام کے چودہ طبق روشن کر دیے۔ مہنگائی،بے روزگاری اور لوڈشیڈنگ سے لوگ ڈپریشن کا شکار اور شدید پریشان ہیں۔ حکمران جماعتوں نے 22کروڑ عوام کو حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ اہل اقتدار یاد رکھیں کہ انہیں ایک دن اللہ کی عدالت میں بھی پیش ہونا ہے جہاں ان کا کوئی مددگار نہیں ہو گا۔ سودی معیشت اور کرپشن مسائل کی جڑ ہیں۔ استعماری طاقتوں اور ان کے وفاداروں نے دنیا کے واحد اسلامی ایٹمی طاقت کو سازشوں کی آماجگاہ بنایا ہوا ہے۔
سراج الحق نے مزید کہا کہ حکمرانوں نے ایجنڈے کے تحت ملک کو آئی ایم ایف کی غلامی میں دھکیلا۔ بالواسطہ ٹیکسوں کے ذریعے مہنگائی کا سارا بوجھ عوام پر ڈالنے کی بجائے طاقتور اشرافیہ، سول و ملٹری بیوروکریسی، وزرا، ارکان پارلیمنٹ، ججز اور دیگربڑے عہدوں پر فائز افراد کی مراعات ختم کی جائیں۔ سرکاری اشرافیہ سے ایکڑوں پر محیط سرکاری بنگلے، مفت بجلی، پٹرول کی سہولیات واپس لی جائیں۔ وہ ملک جہاں آٹھ کروڑ سے زائد لوگ خطِ غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں حکمرانوں کی عیاشیوں اور اللے تللوں کی مد میں ہر سال اربوں روپے نقصان کیوں برداشت کرے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کو پٹڑی پر ڈالنے کے لیے اہل اور ایمان دار قیادت درکار ہے۔ تینوں بڑی جماعتیں بری طرح ایکسپوز ہو گئیں، قوم اسلامی فلاحی پاکستان بنانے کے لیے جماعت اسلامی کا انتخاب کرے۔ ملک مہنگائی کی آگ میں جل رہا ہے، بے روزگاری کا طوفان تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔ گھنٹوں لوڈشیڈنگ سے کاروبار زندگی تباہ ہو کر رہ گیا، بارشوں اور سیلاب سے سیکڑوں افراد لقمہ اجل بن گئے، لوگوں کے گھر پانی میں بہہ رہے ہیں، مگر حکمران آپسی مفادات کی لڑائی میں مصروف ہیں۔
سراج الحق نے کہا کہ پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی نے مفادات کی خاطر تماشا برپا کیا ہوا ہے۔ گالم گلوچ کی سیاست سے سوسائٹی میں پولرائزیشن خطرناک حدود کو چھو رہی ہے۔ حکمران جماعتیں عوام کو لڑا کر اقتدار کو طول دینے کے حربے استعمال کر رہی ہیں۔ قوم اور خصوصی طور پر نوجوانوں سے اپیل ہے کہ وہ آزمائے ہوئے جاگیرداروں، وڈیروں اورکرپٹ سرمایہ داروں کے گمراہ پروپیگنڈے میں نہ آئیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں کہ بار بار اقتدار کے مزے لینے کے باوجود تینوں بڑی جماعتوں نے عوام کو محرومیوں اور مایوسیوں کے علاوہ اور کچھ نہیں دیا۔ حکمران اشرافیہ سات دہائیوں سے لوگوں کے ساتھ مذاق کر رہی ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ اپنی نسلوں کے لیے اقتدار کی راہ ہموار اور دولت جمع کرنے والے عوام کو مزید غلام نہیں رکھ سکتے۔ لوگ مافیاز کی سیاست سے تنگ آ چکے ہیں، اب ان کا احتساب ہو گا۔
امیر جماعت نے کہا کہ ہمیں مسائل کے حل کے لیے قرآن و سنت کی طرف رجوع کرنا ہو گا۔ اللہ کا نظام ہی بہتری لا سکتا ہے۔ ملک کو سود سے پاک معاشی نظام چاہیے، جماعت اسلامی ملک کو قرآن و سنت کا گہوارہ بنانے کے لیے جدوجہد کر رہی ہے، عوام ہمارا ساتھ دیں۔
سراج الحق نے کہا کہ قوم آزمائے ہوئے جاگیرداروں، وڈیروں اور کرپٹ سرمایہ داروں کو مسترد کر کے اہل اور ایمان دار لوگوں کو آگے لائے تاکہ کرپشن فری اسلامی پاکستان کی بنیاد رکھی جائے۔ انھوں نے کہا کہ آئین اور قانون کی بالادستی سے ہی ملک ا ٓگے بڑھے گا۔