7 ہزار میگاواٹ تک کے توانائی منصوبے شروع کرنے جا رہے ہیں، وزیراعظم

273

اسلام آباد : و زیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہم نے معیشت کی بحالی اور پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچانے کیلئے مشکل فیصلے کئے ، ہم محنت اور لگن سے ملکی ترقی کیلئے کوششیں کر رہے ہیں،ہم ترجیحی بنیادوں پر 6 سے 7 ہزار میگاواٹ قابلِ تجدید توانائی منصوبے شروع کرنے جا رہے ہیں۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف سے پاک امریکن بزنس فورم کے وفد نے ملاقات کی ۔وفد میں سیکرٹری جنرل پاک امریکن بزنس فورم وقار خان، صدر ریاض حسین اور سینئر نائب صدر انور اعظم شامل تھے ۔ملاقات میں وفاقی وزیرِ پارلیمانی امور مرتضی جاوید عباسی اور متعلقہ اعلی حکام بھی شریک ہوئے ۔

ملاقات میں وفد نے وزیرِ اعظم شہباز شریف کو معیشت کی بحالی کیلئے اقدامات، ملک میں برآمدی صنعت کو موجودہ حکومت کی طرف سے فراہم کی گئی سہولیات اور سمندر پار پاکستانیوں کے مسائل کے حل پر خصوصی توجہ کیلئے خراجِ تحسین پیش کیا۔ وفد نے وزیرِ اعظم کو اپنے مسائل اور تجاویز سے بھی آگاہ کیا. وزیرِ اعظم نے فوری طور پر ان کے مسائل حل کرنے کی ہدایات جاری کرتے ہوئے یہ یقین دہانی کرائی کہ پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری کا فروغ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔

اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا ہم نے مشکل وقت میں ریاست پہلے، سیاست بعد میں کی پالیسی کے تحت حکومت کی باگ ڈور سنبھالی ،معیشت کی بحالی اور پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچانے کیلئے ہم نے مشکل فیصلے کیے ہیں، پاکستان میں انتشار اور معیشت کی تباہی کے ذمہ داران کے برعکس ہم محنت اور لگن سے ملکی ترقی کیلئے کوششیں کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قلیل مدتی اور طویل مدتی منصوبہ بندی پر عملدرآمد سے ہم بجلی کی پیدوار کا انحصار درآمدی تیل پر کم کرکے قابلِ تجدید ذرائع برائے کار لائیں گے،ہم ترجیحی بنیادوں پر 6 سے 7 ہزار میگاواٹ قابلِ تجدید بشمول سولر اور ونڈ انرجی کے منصوبے شروع کرنے جا رہے ہیں ہم نے لگژری اشیاکی درآمد پر پابندی عائد کرنے کے ساتھ ساتھ غیر ضروری حکومتی اخراجات کو کم کیا ۔