آرمی چیف کے قبل از وقت تقرر میں حرج نہیں، صدر مملکت

377
appointment

اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ صدارتی نظام نہیں، جمہوری نظام ہی ملکی مسائل کا حل ہے، ملک میں آئینی کردار فوج کا نہیں ہوتا، آرمی چیف کی تقرری وقت سے پہلے کرنے میں کوئی حرج نہیں۔

صدر پاکستان عارف علوی کا میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو میں کہنا تھا کہ آرمی چیف کی تقرری وقت سے پہلے کرنے میں کوئی حرج نہیں۔ ملک کا حل صدارتی نہیں بلکہ جمہوری نظام میں ہے، وزیر اعظم کی جانب سے بھیجی جانے والی 74 میں سے 69 سمریاں فوری واپس بھجوائیں۔ گورنر پنجاب والی سمری روکی اس میں گنجائش تھی، اوورسیز ووٹنگ، ای وی ایم اور نیب قوانین میں ترامیم کے بل واپس بھجوائے جبکہ فنانس بل پررات 11 بجے دستخط کئے۔

ان کا کہنا تھا کہ بطور صدر مملکت میرے پاس اختیار نہیں کہ میں کسی کو کہوں کہ ڈائیلاگ کرو، یہ تاثر غلط ہے کہ میرے وزیر اعظم سے تعلقات ٹھیک نہیں ہیں، بلاول بھٹو نے امریکا کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کی کوشش کی ہے، امریکا پاکستان سے تعلقات ختم نہیں کرنا چاہتا، غیر ملکی خط پر اگر تحقیقات کیں ہیں تو عوام میں لانا چاہئے۔

عارف علوی کا کہنا تھا کہ میں نے نہ آئین توڑا ہے نہ غداری کی ہے، جس نے غداری کی ہے اس پر آرٹیکل 6 ضرور لگائیں، ذاتی حیثیت میں سمجھتا ہوں کہ کلئیر مینڈیٹ بہت ضروری ہے وقت کوئی بھی ہو، نیب ترمیمی بل، الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور گرونرپنجاب سے متعلق سمریاں میں نے روکیں، ان سمریوں کو روکنے پر مجھے کسی طرف سے کوئی دبا نہیں تھا، میرے ذہن میں کچھ سوالات تھے اس لئے ان چند سمریوں کو میں نے روکا۔