ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوآن نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ انقرہ کے تعلقات کو فروغ دینے کی کوششیں ابھی بھی جاری ہیں۔ مصر کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے ملاقاتیں بھی بڑی رکاوٹوں کے بغیر جاری ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق انہوں نے قاہرہ کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے لیے انقرہ کی کوششوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مصر کے ساتھ اعلی سطحی مذاکرات نہ کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔دوہوک میں ایک عراقی پہاڑی تفریحی مقام پر بمباری کے حوالے سے، جس میں 9 افراد ہلاک ہوئے تھے ایردوآن نے زور دے کر کہا کہ یہ حملہ دہشت گردوں نے ترکیہ اور عراقی تعلقات کو نقصان پہنچانے کے لیے کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ ترکیہ نے اپنے نیٹو اتحادیوں بشمول امریکا اور عراقی حکام کو حملے کے بارے میں اپنے موقف سے آگاہ کر دیا ہے۔ انہوں نے عراق سے مطالبہ کیا کہ وہ کرد عسکریت پسندوں کے پروپیگنڈے کے جال میں نہ پھنسے۔ صدر ایردوآن نے کہا کہ وہ چند روز قبل یوکرین کے غلہ کی برآمد کے معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد تمام فریقین کی طرف سے اس کی شرائط کے عملی نفاذ کا انتظار کر رہے ہیں۔ایردوآن نے کہا کہ یوکرینی اناج کو دنیا میں منتقل کرنے کے معاہدے تک پہنچنے کے لیے بات چیت کافی عرصہ پہلے شروع ہوئی تھی۔انہوں نے مزید کہا کہ روس اور یوکرین کے درمیان مفاہمت کے لیے ہماری کوششیں جنگ سے پہلے شروع ہوئی تھیں اور ہم اب بھی اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔