پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما فرحت اللہ بابر نے ججز تقرریوں اور پروموشنز کے حوالے سے سپریم کورٹ کے اختیارات محدود کرنے کی تجویز دے دی۔
نجی ٹی وی کے مطابق فرحت اللہ بابر نے اپنی ٹوئٹ میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ اور حکومتی اتحاد کو سپریم کورٹ کے اختیارات محدود کرنے کی تجویز دی اور کہا کہ ارکان پارلیمنٹ اور پی ڈی ایم آئین کا آرٹیکل 191 پڑھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 191 کے تحت سپریم کورٹ عدالتی کارروائی کا طریقہ کار طے کرتی ہے۔
Parliamentarians/ PDM , if you really care about restoring balance of powers then read Art 191 and act decisively. Or stop grumbling. pic.twitter.com/3mTyIRjr3L
— Farhatullah Babar (@FarhatullahB) July 26, 2022
دوسری جانب وزیرخارجہ و چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے فرحت اللہ بابر کا ٹوئٹ ری ٹوئٹ کیا۔ اس کے علاوہ اپنی ٹوئٹس میں فرحت اللہ بابر کا کہنا تھاکہ ججوں کی نامزدگیوں اور ترقیوں کا موجودہ نظام عدلیہ کو صرف ججوں کے لیے اور ججوں کے تابع بناتا ہے، اس تاثر کو مستحکم نہیں ہونے دیا جانا چاہیے اور اس بیان کا مقصد کسی کی تذلیل کرنا نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ جسٹس فائز عیسیٰ کا حالیہ خط بھی اس حوالے سے ایک اپیل ہے۔
پی پی رہنما کا کہنا تھاکہ 18 ویں ترمیم میں ججوں کی تقرریوں کا طریقہ کار وضع نہ کرنا پارلیمان کی غلطی تھی جبکہ 19 ویں ترمیم میں عدالتوں کے احتساب کو مزید کمزور بنانا بھی پارلیمان کی غلطی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ 12 سال کا تجربہ ظاہر کرتا ہے کہ ججوں کی تقرری کے طریقہ کار میں ترمیم کی ضرورت ہے، باہمی لڑائی کی بیماری صرف پارلیمان اور سیاستدانوں تک محدود نہیں دیگر اداروں تک پھیل گئی ہے، معاشرے اور اداروں تقسیم کا شکار ہو رہے ہیں، افسوس سے زیادہ یہ خطرناک امر ہے۔