اسلام آباد: سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کی مسلم لیگ ن کے سابق رکن پنجاب اسمبلی میاں جلیل شرقپوری سے متعلق مبینہ آڈیو سوشل میڈیا پر لیک ہوگئی۔
آڈیو لیک میں مبینہ طور پر شیخ رشید ،چوہدری گل زمان نامی شخص سے رقم کی ادائیگی سے متعلق بات کر رہے ہیں، وہ کہہ رہے ہیں کہ پھر شرقپوری کو بھی آپ نے پیمنٹ دے دی ہے،گل زمان نے کہا کہ یہ ٹیلی فون ہے، خدا کے بندے، صورت حال دیکھنا، بیڑا پار ہوگا انشا اللہ۔
شیخ رشید نے کہا کہ ”میں نے آپ کی وجہ سے بیپر دیا ہے کہ دیکھیں پھرکیا ہونا ہے“، شیخ رشید کو مبینہ آڈیو میں جواب میں گل زمان نامی شخص نے کہا کہ آپ نے میری وجہ سے بیپر دیا، اللہ پردہ رکھنے والا ہے، جس پر شیخ رشید بولے ابھی نکلے نہیں آپ اتنا زبردست الیکشن ہے؟ گل زمان نے جواب دیا ،ابھی نکلتے ہیں پھر آپ کو خبریں دیتے ہیں۔
دوسری طرف رکن صوبائی اسمبلی کی حیثیت سے استعفی دینے والے جلیل شرقپوری نے کہا ہے شیخ رشید نے بھی کسی کے کہنے پر آڈیو ریکارڈ کرائی اور یہ عمران خان کا دشمن ہے، میری شیخ رشید سے کوئی جان پہچان نہیں، جلیل احمد شرقپوری کا کہنا تھا کہ عمران خان کو کہا تھا کہ علیم خان اس کے ساتھ نہیں ہے اور میری بات سچ ثابت ہوئی۔
اسی حوالے سے ایک بیان میںسابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ میرے نام سے جو مبینہ آڈیو آئی ہے یہ اجرتی قاتل رانا ثنا اللہ نے جاری کی ہے۔ جلیل احمد شرقپوری ایک عظیم، شریف اور دیانتدار شخص ہیں، وہ اللہ اور اس کے رسول کی ناموس کی حفاظت کرنے والے انسان ہیں۔
میرے نام سے جو آڈیو رانا ثنا اللہ اجرتی قاتل نے جاری کی ہے، اس منشیات فروش نے جاری کی ہے جس نے فون کو جوڑ کر ایسی باتیں جاری کیں جس سے کسی ایک شریف آدمی کی عزت کو مجروح کیا جائے۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ جلیل احمد شرقپوری کی عزت پر کسی قسم کا کوئی دھبہ نہیں ہے، حکومت کو تکلیف ہے جلیل شرقپوری نے اپنا استعفی پرویز الہی کو کیوں دیا کیونکہ وہ وزارت اعلیٰ کے امیدوار ہیں، میں ساری قوم کو بتانا چاہتا ہوں اس حکومت کی حالت دیکھیں یہ کس قسم کے گندے اور پراپیگنڈے پر آ گئی ہے۔
شیخ رشید احمد نے کہا کہ جو اس شائستہ اور ناشائستہ کو اٹھاتے ہیں اللہ کی پکڑ میں آئیں گئے، جلیل احمد شرقپوری کی حلف پر میں قسم کھاتا ہوں کہ وہ نیک انسان ہیں، میرا ان سے کوئی سیاسی تعلق نہیں ہے، میں صوبے کی سیاست پر یقین نہیں رکھتا، میری طرف سے جو باتیں کی گئی ہیں اس میں، میں نے کچھ از راہِ مذاق بات کی ہیں، لیکن ساری قوم کو دیکھ لے حکومت فون ٹیپ کرنے سے باز نہیں آتی۔